کراچی:

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مومنہ اقبال کا کہنا ہے کہ اگر شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی آفر بھی ہو جائے تو وہ بھارت نہیں جائیں گی۔

ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں مومنہ اقبال نے اپنے نئے ڈرامے اور شوبز انڈسٹری سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ دورانِ انٹرویو میزبان نے ان سے سوال کیا کہ اگر بھارت سے شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی پیشکش ہو تو ان کا کیا ردعمل ہوگا؟۔

سوال کے جواب میں اداکارہ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ میں بھارت نہیں جاؤں گی چاہے شاہ رخ خان کے ساتھ فلم کی آفر ہی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے جتنا کام اور عزت اپنے ملک میں مل رہی ہے میں اس میں خوش ہوں۔ اگر میں پاکستان میں رہ کر اپنے ملک کا نام روشن کر سکوں تو میرے لیے اس سے بڑھ کر کوئی کامیابی نہیں۔

مومنہ اقبال کا کہنا تھا کہ انہیں سب سے پہلے اپنے لوگوں کی محبت اور پذیرائی چاہیے اور وہ ہمیشہ پاکستان میں کام کرنے کو ہی ترجیح دیتی ہیں کیونکہ یہاں انہیں جو عزت اور محبت ملی ہے وہ کہیں اور نہیں مل سکتی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہ رخ خان کے ساتھ مومنہ اقبال

پڑھیں:

وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد؛ سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق

افغانستان کی طالبان حکومت کے وزرا کی یکے بعد دیگرے بھارت آمد اور مودی سرکار کے ساتھ بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق طالبان حکومت کے وزیرِ تجارت الحاج نورالدین عزیزی بھارت کے سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچے۔

طالبان کے وزیر تجارت کا استقبال ان کے بھارتی ہم منصب کے علاوہ وزیر خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ بھی ملاقات کی۔

افغان طالبان کے وزیر تجارت نے بھارت کے سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کی اور افغانستان میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت دی۔

الحاج نور الدین عزیزی نے بھارت کو دوست ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تجارتی اور سفارتی تعلقات ہیں۔

طالبان وزیر تجارت نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعاون اور سفارتی تعلقات میں مزید توسیع کے خواہاں ہیں۔

اس موقع پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک کے وزرائے تجارت کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اس سے قبل طالبان وزیر خارجہ بھی بھارت کا دورہ کرچکے ہیں جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ بھارت نے اگست 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا جو گزشتہ ماہ ہی دوبارہ کھولا ہے۔

جنوبی ایشیا کے امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی طور پر غیر تسلیم شدہ طالبان حکومت کے ساتھ مودی سرکار کی بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن کے لیے خطرہ ہوسکتی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد؛ سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • یوکرینی صدر امن مذاکرات کی بحالی کے لیے ترکیہ جائیں گے
  • اسنوکر ورلڈ کپ، بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا
  • شہزاد اقبال نے شہباز گل کے الزامات پر حقائق سامنے رکھ دیے
  • جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کر دیا
  • جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا
  • پاکستان کو انتشار نہیں،امن کی ضرورت ہے،احسن اقبال
  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • ’’آئین نَو‘‘ سے ڈرنے اور ’’طرزِ کہن‘‘ پر اَڑنے والے
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز، پاکستان شاہینز نے بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی