اب چاندی بھی عوام کی پہنچ سے دور
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان میں سونے کی قیمتوں کے بعد اب چاندی کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ملکی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت مختلف عوامل جیسے بین الاقوامی طلب و رسد، ڈالر کی قدر، مہنگائی، عوامی مانگ اور حکومتی پالیسیوں پر منحصر ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔
مختلف بڑے شہروں بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں چاندی کی قیمتیں تقریباً یکساں ہیں، جہاں 10 گرام چاندی کی قیمت تقریباً 4,389 روپے جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 5,114 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
چاندی کو نہ صرف زیورات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے بلکہ اسے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، چاندی مہنگائی کے خلاف ایک مضبوط ہیج (حفاظتی اثاثہ) ہے، کیونکہ مہنگائی میں اضافہ ہونے پر چاندی کی قیمتیں بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
مزید برآں، چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، جہاں قیمت میں وقتی اتار چڑھاؤ کے باوجود، طویل عرصے میں اچھی آمدنی ممکن ہے۔ سونے کے مقابلے میں چاندی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کم خطرناک سرمایہ کاری تصور کی جاتی ہے۔
موجودہ عالمی اور مقامی صورتحال کے پیش نظر چاندی کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ چاندی کی مارکیٹ پر نظر رکھیں تاکہ بہتر موقع پر سرمایہ کاری کی جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاندی کی قیمت سرمایہ کاری قیمتوں میں کی قیمتوں جاتا ہے
پڑھیں:
پاکستان اور قطرکے درمیان اقتصادی، دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور قطر کے درمیان اقتصادی، دفاعی اور زرعی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔
میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے یہ پیش رفت ممکن ہوئی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانا اور سرمایہ کاری و ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا ک ہحال ہی میں صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی دوحہ میں قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع شیخ سعود سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں دفاعی شعبے، زراعت اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں ممالک کے سربراہان نے مشترکہ فوجی مشقوں، دفاعی ٹیکنالوجی اور مہارت کے تبادلے کیلئے اقدامات پر زور دیا۔
قطر کے وزیر دفاع نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دفاعی تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا، توقع کی جا رہی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی اور دفاعی تعلقات سے دفاعی صنعت اور برآمدات کو نئی جہت ملے گی۔
مزید برآں، دو طرفہ تعلقات کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی، زرعی پیداوار اور سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا، جبکہ ایس آئی ایف سی پاکستان کی زرعی، اقتصادی اور دفاعی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔