گلگت بلتستان، مقامی چھٹیاں ختم کرنے پر ملت تشیع کو شدید تحفظات، مرکزی انجمن امامیہ کا اہم اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی انجمن امامیہ کے صدر سید شرف الدین کاظمی، جنرل سیکرٹری غلام عباس اور دیگر نے کہا کہ چھٹیوں کے خاتمے کے فیصلے سے ملت تشیع کو شدید تحفظات ہیں۔ حکومت کا یہ فیصلہ مذہبی ہم آہنگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم اور صحت میں مقامی چھٹیاں ختم کرنے کے فیصلے پر مرکزی انجمن امامیہ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی انجمن امامیہ کے صدر سید شرف الدین کاظمی، جنرل سیکرٹری غلام عباس اور دیگر نے کہا کہ چھٹیوں کے خاتمے کے فیصلے سے ملت تشیع کو شدید تحفظات ہیں۔ حکومت کا یہ فیصلہ مذہبی ہم آہنگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹیوں کے خاتمے کے نوٹیفیکیشن کو واپس نہیں لیا گیا تو تمام قانونی اور آئینی اقدامات سمیت تمام انجمنوں کو اعتماد میں لے کر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی انجمن امامیہ شدید تحفظات
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 2 خواتین اور اتنے ہی بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 10 سے 12 افراد لاپتا بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے 500 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 12 کلومیٹر سے زائد سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 پل اور 22 گاڑیاں بھی سیلاب کی نذر ہوئیں۔
مزید پڑھیے: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے بے شمار دکانیں اور مویشی خانے بھی تباہ ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں فٹ قیمتی عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔
سیلاب سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ضلع دیامر میں ہوا، جہاں متعدد علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز گلگت بلتستان کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں؟
ریسکیو اور امدادی کارروائیوں میں پاک فوج اور جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھرپور حصہ لیا۔ ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن تاحال جاری ہے تاہم پانی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں کی بحالی اور مواصلاتی نظام کی مرمت میں بھی پانی کی شدت رکاوٹ بن رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گلگت بلتستان گلگت بلتستان بارشیں گلگت بلتستان سیلاب گلگت بلتستان ہلاکتیں