’جو آدمی صحیح سے چل نہیں سکتا اس سے کہا جا رہا ہے ناچ سکندر‘
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک) بھارتی فلموں کے خود ساختہ ناقد کمال آر خان المعروف کے آر کے نے بالی وڈ سُپر اسٹار سلمان خان اور ساؤتھ انڈین اداکارہ رشمیکا مندانا کی عید پر ریلیز ہونے والی فلم ’سکندر‘ کا پوسٹ مارٹم کر دیا۔
کمال آر خان نے فلم ’سکندر‘ کو ’بھگندر‘ قرار دیتے ہوئے نہ صرف سلمان خان کے ڈانس اسٹیپس کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ ان کی فٹنس اور بڑھتے ہوئے وزن پر بھی سوالات اٹھائے۔
فیس بک پر اپلوڈ اپنی ویڈیو میں کمال آر خان نے کہا کہ فلم ’بھگندر‘ عید پر ریلیز ہونے والی ہے اور اس کے اب تک 3 گانے ریلیز ہو چکے ہیں، پہلے دو گانے ریلیز ہوئے جو نہیں چل سکے، فلم کا ٹیزر آیا وہ بھی نہیں چلا، ٹیزر کو دیکھ کر بہت سے لوگوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ فلم دیکھنے نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلم کا جو تیسرا گانا ریلیز ہوا ہے اس کا عنوان ہے ’ناچ سکندر‘، جو آدمی صحیح سے چل نہیں سکتا، بیٹھ نہیں سکتا اور اٹھ نہیں سکتا اس کو کہا جا رہا ہے کہ ’ناچ سکندر‘۔
ان کا کہنا تھا کہ بنگالی اداکار ثاقب نے جو لباس اپنے پرانے گانے میں پہنا تھا وہی سلمان خان نے اس گانے میں زیب تن کیا ہے، مطلب لباس بھی چوری کا ہے۔
فلمی ناقد نے بتایا کہ گانے کو احمد خان نے کوریوگراف کیا ہے جنہیں دیکھ کر لگا ہے کہ ’رضیہ غنڈوں میں پھنس گئی‘ کیونکہ جوفلم کا پرڈیوسر ہے وہ احمد خان اور سلمان خان کا دوست ہے لہٰذا کوریوگرافر منع نہیں کر سکا۔
’احمد خان جانتے تھے کہ سلمان خان ناچ نہیں سکتے لہٰذا گانا کرایوگراف کروں تو کیسے کروں؟ انہوں نے گانے میں 4 ڈانس اسٹیپس رکھے ہیں؛ ایک تو ہاتھ میں رومال لے کر گھمایا جا رہا ہے، دوسرے میں سلمان خان لیٹ جاتا ہے پھر کچھ لڑکے اسے پیچھے سے پکڑ لیتے ہیں اور وہ زمین پر پیر مارتا ہے، اس اسٹیپ کو گانے میں تین بار رکھا گیا ہے۔‘
کمال آر خان نے کہا کہ احمد خان کو چاہیے تھا کہ وہ صاف کہہ دیتے کہ میں سلمان خان کو ڈانس کیسے کرواؤں ان کا تو پیٹ بھی اتنا بڑا ہے۔
فلمی ناقد نے کا کہنا تھا کہ میں چہرے کی تو بات ہی نہیں کرتا کیونکہ آج کی دنیا میں جو شخص 100 سال کا ہے اسے بھی 20 کا لڑکا بنا کر پیش کیا جا سکتا ہے۔
مزیدپڑھیں:جنت مرزا کے دل کے قریب کونسی چیز ہے جسے کھونے کا ڈر ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کمال آر خان نہیں سکتا گانے میں
پڑھیں:
پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو ملک سنبھل سکتا ہے، سراج الحق
سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں مگر قوم کو کرپشن اور نعروں کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ لاہور میں عزم نو یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں انقلاب چاہتے ہیں، انقلاب اللہ کی اطاعت ہے تاکہ ہم لوگوں کی بجائے اللہ کی اطاعت سے ملک چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظالم، چور، ڈاکو سے آزادی چاہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو آئین کے تابع رکھنا چاہتے ہیں، ہم کشمیر کو آزاد دیکھنا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔ جب پاکستان میں پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پھر یہ ہو سکتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی سندھ میں پی پی لمبے عرصے سے اقتدار میں ہے۔ اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں، ان تین پارٹیوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے، جب اس ملک میں اسلامی حکومت آئے گی تو کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔