شاہ رخ خان تنہائی کے شکار کیوں ہیں؟ اداکار کو کیا فکر کھائے جاتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رخ خان اس وقت شہرت کی بلندیوں پر ہیں اور ان کے مقابل دور تک کوئی نظر نہیں آتا لیکن پھر بھی ایسا کیا ہے کہ وہ رات کو سو نہیں پاتے۔
اس تلخ حقیقت کا اظہار شاہ رخ خان نے معروف اداکار انوپم کھیر کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا جسے جان کر مداح حیران رہ گئے۔
شاہ رخ خان نے اس انٹرویو میں اپنا دل کھول کر رکھ دیا اور بتایا کہ میں رات کو سو نہیں پاتا ہوں، ایک اکیلاپن اور احساس تنہائی جکڑے رہتی ہے۔
اپنی جذباتی گفتگو میں شاہ رخ خان نے مزید کہا کہ میں رات کو سو نہیں پاتا ہوں، مجھے بمشکل صرف 3 سے 4 گھنٹے کی نیند آتی ہے۔ اُس وقت میں گھر پر اکیلا پن محسوس کرتا ہوں۔
شاہ رخ خان نے اس کی وجہ خود ہی بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے تخلیقی صلاحیتوں کے حامل لوگوں کے دماغ رات کو ہی فعال ہوتے ہیں۔ میں بھی رات کو سوچتا رہتا ہوں۔ کبھی کچھ پڑھتا ہوں۔ کبھی کچھ لکھنے لگتا ہوں۔
اداکار نے مزید کہا کہ مجھے رات کی خاموشی اچھی لگتی ہے۔ اس سناٹے اور تنہائی میں مجھے سکون ملتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان نے رات کو
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔