کراچی، مرکزی جلوس یوم شہادت امام علیؑ میں جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں یوم شہادت امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے مرکزی جلوس عزاء میں جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے نماز دوران مرکزی جلوس کے بعد جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کی جانب سے کئے گئے احتجاج میں مرد و خواتین، لاپتہ شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر، علمدار حیدر و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا طالب موسوی، مولانا سید روح اللہ رضوی سمیت دیگر علماء کرام و رہنما بھی شریک تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ ہمارے پیارے سالوں سے لاپتہ ہیں، مگر کوئی انکا پرسان حال نہیں ہے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنے احتجاج میں مردہ باد اور زندہ باد کے نعرے لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزا اور جلوس عزا کے درمیان شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج ہر سطح پر ہوگا، 21 رمضان کے دن حق پرستوں کی جیت اور یزیدیوں کی شکست ہوئی تھی، تو ہم ہمیشہ علی علیہ السلام کے بتائے گئے راستے پر چلتے رہیں گے اور مظلومین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیعہ افراد کے علماء کرام نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری ہے، وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید ہو گئے۔ خان یونس میں بارود کی بارش کے دوران 11 افراد زندہ جل گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی شہریوں کا نیتن یاہو کے خلاف احتجاج جاری ہے، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ کے دوران کئی افراد گرفتاری ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے صبح سے مزید 28 فلسطینیوں کو شہید کردیا، خان یونس میں بارود کی بارش سے 11 افراد زندہ جل گئے۔
غزہ میں شہدا کی تعداد 51266 ہوگئی، جبکہ 11 ہزار افراد لاپتا ہیں، عمارت، خیموں ساتھ اسرائیلی فوج نےغزہ کی مشینری کوبھی نشانے پر رکھ لیا۔ ملبہ اٹھانے والے اور ریسکیو آپریشن میں شامل 40 بھاری گاڑیاں تباہ کر دیں۔
دوسری جانب غزہ میں جاری جنگ کیخلاف اسرائیلی شہریوں نے بھی احتجاج شروع کر دیا ہے۔ تل ابیب میں اسرائیلی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کی فوری اپیل کی ہے۔ اس احتجاج میں کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مختلف ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور فلسطینیوں کی حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدے کی میز پر آئے۔ تاہم اسرائیلی حکام نے کسی بھی قسم کی جنگ بندی کے امکانات کو رد کیا ہے۔