علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں یوم شہادت امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے مرکزی جلوس عزاء میں جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے نماز دوران مرکزی جلوس کے بعد جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کی جانب سے کئے گئے احتجاج میں مرد و خواتین، لاپتہ شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر، علمدار حیدر و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا طالب موسوی، مولانا سید روح اللہ رضوی سمیت دیگر علماء کرام و رہنما بھی شریک تھے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ ہمارے پیارے سالوں سے لاپتہ ہیں، مگر کوئی انکا پرسان حال نہیں ہے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنے احتجاج میں مردہ باد اور زندہ باد کے نعرے لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزا اور جلوس عزا کے درمیان شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج ہر سطح پر ہوگا، 21 رمضان کے دن حق پرستوں کی جیت اور یزیدیوں کی شکست ہوئی تھی، تو ہم ہمیشہ علی علیہ السلام کے بتائے گئے راستے پر چلتے رہیں گے اور مظلومین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیعہ افراد کے علماء کرام نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار

سٹی 42: محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس کے تحت ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور چار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔

پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم ممنوع ہے۔ تاہم پابندی شادی، جنازہ اور تدفین کی تقریبات پر لاگو نہیں ہوگی اور فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں مستثنیٰ ہوں گے۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

محکمہ داخلہ نے واضح کیا کہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں اور عوامی جلوس و دھرنے دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔ دفعہ 144 کے نفاذ میں یہ توسیع 8 نومبر تک برقرار رہے گی اور عوامی آگاہی کے لیے اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سکھر: جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ودیگر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی