پاکستان کو آٹھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ قرض کس ملک نے دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کو رواں مالی سال پہلے 8 ماہ (جولائی تا فروری) 4 ارب 90 کروڑ ڈالر بیرونی ذرائع سے موصول ہوئے، سب سے زیادہ فرانس نے 10 کروڑ ڈالر، چین نے 9.9 کروڑ ڈالر اور امریکا نے 4 کروڑ ڈالر فراہم کیے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن کے حکام کا کا کہنا ہے کہ غیر ملکی امداد اور قرضوں کی تفصیلات کے مطابق جولائی سے فروری تک 4.
پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے اور عید الفطر سے متعلق نئی پیش گوئی
حکام کا مزید کہنا ہے کہ جولائی سے فروری تک امدادی ممالک سے 33 کروڑ ڈالر کا قرضہ ملا، جولائی سے فروری تک فرانس نے سب سے زیادہ 10 کروڑ ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک چین نے 99 ملین ڈالر فراہم کئے جولائی سے فروری تک امریکا نے 40 ملین ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک سعودی عرب نے 12.3ملین ڈالر فراہم کئے اور جولائی سے فروری تک کمرشل بینکوں سے 50 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا۔
اس کے علاوہ جولائی سے فروری تک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کا قرض ملا، جولائی سے فروری تک ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.09 ارب ڈالر فراہم کئے، جولائی سے فروری تک عالمی بینک نے 89 کروڑ ڈالر کا قرضہ فراہم کیا، جولائی سے فروری میں چین کے بینکوں نے 30 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا۔
بھارت: گنج پن کا مفت علاج کرانیوالے 60 سے زیادہ افراد آنکھوں کی سوزش میں مبتلا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جولائی سے فروری تک کروڑ ڈالر کا قرض ڈالر فراہم کئے ارب ڈالر سے زیادہ
پڑھیں:
ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
اسلام آباد(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 270 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے، ادارہ مقررہ ہدف کے مقابلے میں مطلوبہ ٹیکس ریونیو حاصل نہیں کر سکا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر جولائی سے اکتوبر کے دوران 3 ہزار 840 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر سکا جبکہ اسی مدت کے لیے 4 ہزار 109 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ذرائع کے مطابق ادارے نے اس عرصے میں 205 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے، صرف اکتوبر 2025 میں ایف بی آر کو 70 ارب روپے سے زائد شارٹ فال کا سامنا رہا، ماہ اکتوبر کے دوران 955 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ 1026 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 438 ارب روپے حاصل کیے گئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 345 ارب روپے وصول ہوئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی مد میں 70 ارب روپے جمع ہوئے، اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی سے 107 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا۔ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام شعبوں میں ریونیو مقررہ اہداف سے کم رہا۔