یوم پاکستان ،شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلی ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
یوم پاکستان ،شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلی ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)یوم پاکستان پر ایوان صدر اور گورنر ہائوس لاہور میں مختلف شعبہ زندگی میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو اعلی ترین سول اعزازات سے نوازا گیا۔ شہید ذوالفقاربھٹو کو بعد از وفات نشان پاکستان عطا کیا گیا۔ شہید ذوالفقار بھٹو کا اعزاز ان کی بیٹی صنم بھٹو نے وصول کیا۔یوم پاکستان پر ایوان صدر میں اعلی ترین سول اعزازات کی تقریب ہوئی، مختلف شعبہ زندگی میں نمایاں کارکردگی والوں کو اعزازات دیئے گئے۔
تقریب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی۔بانی پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقاربھٹو کو بعد ازوفات نشان پاکستان عطا کیا گیا۔ شہید ذوالفقار بھٹو کا اعزاز ان کی بیٹی صنم بھٹو نے وصول کیا۔ ایئر مارشل (ر)راجہ شاہد حامد مرحوم کو نشان امتیازسے نوازا گیا۔سلطان علی اکبرالانا کو مالیاتی شعبے میں نشان خدمت عطا کیا گیا۔ ایس پی محمد اعجازشہید کو ہلال شجاعت دیا گیا۔ ڈی ایس پی علامہ اقبال شہید کو بھی ہلال شجاعت سے نوازا گیا۔تقریب میں ڈی ایس پی سردارحسین شہید کوغیر معمولی بہادری پر ہلال شجاعت دیا گیا۔ جبکہ کانسٹیبل جہانزیب شہید کو غیرمعمولی بہادری پرہلال شجاعت عطاکیا گیا۔جاوید جبار کو ادب میں نمایاں خدمات پرہلال امتیاز، اللہ رکھیو شہید کو تعلیم کے شعبے میں شاندار خدمات کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطا کیا گیا۔ ڈاکٹرسید توقیر حسین شاہ کو سول سروس میں خدمات پرہلال امتیازعطا کیا گیا۔کانسٹیبل ارشاد علی شہید کوغیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطا کیا گیا۔ ایڈیشنل ایس ایچ اوعدنان آفریدی شہید کوغیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت، سب انسپکٹر تیمورشہزاد شہید کو غیرمعمولی بہادری کیاعتراف میں ہلال شجاعت دیا گیا۔
ایل ایچ سی محمد فاروق شہید کوغیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت دیا گیا، سپاہی محمد آصف شہید کو معمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطا کیا گیا۔سید علی حیدر گیلانی کوخدمات عامہ کے شعبے میں گرانقدر خدمات پر ہلال امتیاز، حسین داد کو انسان دوستی و مفادعامہ کے شعبے میں شاندار خدمات پرہلال امتیاز، محترمہ سعدیہ راشد تعلیم کے شعبہ میں نمایاں خدمات پرہلال امتیاز عطا کیا گیاخواجہ انور مجید کو سماجی شعبے میں گرانقدر خدمات پرہلال امتیاز، پروفیسر ڈاکٹر شہریار کو طب کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ہلال امتیاز، جبکہ ڈاکٹرزریاب کو بھی طب کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا۔جاوید جبار کو ادب کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا، جبکہ محترمہ سعدیہ راشد تعلیم کے شعبہ میں نمایاں خدمات پرہلال امتیاز عطا کیا گیا۔اسی طرح عامر حفیظ ابراہیم کو سائنس اور آئی ٹی کے شعبے میں خدمات پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا۔ جمی انجینئر کو سماجی خدمات کے شعبے میں شاندار کارکردگی پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا۔ جبکہ عمر فاروق کو خدمات عامہ شعبے میں شاندار خدمات پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا۔
دوسری جانب گورنر ہائوس لاہورمیں بھی یوم پاکستان کے موقع پر سول ایوارڈز کی تقریب ہوئی۔ جس میں مختلف شعبہ زندگی سے نمایاں خدمات والی شخصیات میں اعزازات تقسیم کئے گئے۔سلمان غنی کو شعبہ صحافت میں خدمات پرستارہ امتیاز، جبکہ کامران شاہد کو شعبہ صحافت میں نمایاں کارکردگی پر تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔گلوکارہ فریحہ پرویز کو پرفارمنگ آرٹ میں بہترین خدمات پر صدارتی تمغہ حسن کارکردگی دیا گیا، حسن نواز کو کھیل کے شعبہ میں نمایاں خدمات پر تمغہ حسن کارکردگی، جبکہ میاں عزیز احمد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں نمایاں خدمات پر نشان پاکستان عطا ہلال شجاعت عطا شہید ذوالفقار اعلی ترین سول سے نوازا گیا یوم پاکستان کے شعبے میں شہید کو بھٹو کو
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن