جنت مرزا کو بڑے ڈراموں کی آفر، مگر انکار کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستان کی معروف ٹک ٹاکر اور اداکارہ جنت مرزا نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈراموں میں اداکاری سے کیوں گریزاں ہیں۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی جنت مرزا نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز سید نور کی فلم 'تیرے باجرے دی راکھی' سے کیا تھا، تاہم یہ فلم کامیاب نہ ہو سکی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنت مرزا کو مقبول ڈراموں 'پری زاد' اور 'ہم کہاں کے سچے تھے' میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ حال ہی میں انہوں نے اپنے خاندان کے ہمراہ نجی ٹی وی کے ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے ڈراموں میں کام نہ کرنے کی وجہ بتائی۔
جنت مرزا نے کہا کہ تقریباً تمام ڈراموں کی شوٹنگ کراچی میں ہوتی ہے اور انہیں ہوائی جہاز میں سفر کرنے سے خوف آتا ہے جس کی وجہ سے وہ بار بار کراچی کا سفر نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈرامہ سائن کرنا ایک طویل المدتی ذمہ داری ہوتی ہے جس کے لیے وہ خود کو تیار نہیں پاتیں۔ جب ان سے کراچی منتقل ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی فیملی فیصل آباد میں رہنا پسند کرتی ہے اور ان کے والدین کراچی منتقل نہیں ہونا چاہتے۔
جنت مرزا پاکستان کی سب سے مقبول ٹک ٹاکر ہیں اور انسٹاگرام پر بھی ان کی فین فالوونگ بہت زیادہ ہے۔ ان کی بہن علشبہ انجم بھی ایک سوشل میڈیا اسٹار ہیں اور دونوں بہنیں اپنی ٹک ٹاک ویڈیوز کے علاوہ مختلف تقریبات، مصنوعات اور برانڈز کی تشہیر کرتی نظر آتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
دیشا وکانی (دیا بین) ’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ‘ میں واپس کیوں نہیں آ رہیں؟ اصل وجہ سامنے آ گئی
ممبئی(شوبز ڈیسک) بھارتی ٹی وی کی مشہور اداکارہ دیشا وکانی نےمعروف ڈرامہ ”تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ“ میں دیا بین کا یادگار کردار نبھایا تھا لیکن وہ پچھلے سات سال سے شو سے غائب ہیں۔ان کے چہرے کے شرارتی تاثرات، منفرد لہجہ، دلچسپ گیربا ڈانس اور زبردست کامیڈی ٹائمنگ نے انہیں لاکھوں مداحوں کے دلوں میں بسا دیا۔
مداح کئی سالوں سے دیا بین کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اب ان کے بھائی اور شو میں بھی ان کے بھائی کا کردار نبھانے والے اداکار مایور وکانی (سندر لال) نے خاموشی توڑ دی ہے اور بتایا ہے کہ دیشا اب اس ڈرامے میں واپس نہیں آئیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مایور وکانی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ،’میں دیشا سے دو سال بڑا ہوں، میں نے دیکھا ہے کہ اس نے کتنی محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔ اسی لیے لوگ اسے اتنا پسند کرتے ہیں۔ اب وہ اپنی فیملی کو وقت دے رہی ہیں اور اسی کردار کو پوری لگن سے نبھا رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے والد ہمیشہ سکھاتے تھے کہ زندگی میں بھی ہم اداکار ہی ہیں اور جو بھی کردار ملے، اسے دیانتداری سے نبھانا چاہیے۔ دیشا اب حقیقی زندگی میں ماں کا کردار ادا کر رہی ہیں اور وہ اسے بھی اسی لگن اور محنت سے نبھا رہی ہیں جس طرح وہ اداکاری کرتی تھیں۔‘
مایور نے مزید بتایا کہ ان کے والد ہی نے دیشا کو بچپن سے اداکاری کی طرف راغب کیا۔ ’میں نے دیشا کی پہلی اسٹیج پرفارمنس دیکھی تھی جب وہ صرف پانچ سال کی تھیں اور بچوں کے شِبِر میں 90 سالہ خاتون کا کردار نبھا کر سب کو حیران کر دیا تھا۔ تب ہی ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ اس کے اندر کچھ خاص ہے۔‘
مایور کا کہنا تھا کہ دیشا نے دیا بین کا کردار ایسے نبھایا کہ وہ گھر گھر کی پہچان بن گئیں اور ان کے والد کے لیے یہ کسی خواب کی تکمیل جیسا لمحہ تھا۔ لیکن اب دیشا سمجھتی ہیں کہ ماں کا کردار ان کی زندگی کا سب سے قیمتی کردار ہے۔
دیشا وکانی 2018 میں زچگی کی چھٹی پر گئی تھیں اور اس کے بعد واپس نہیں آئیں۔ شو کے پروڈیوسر اسِت مودی نے بھی مان لیا ہے کہ اب ان کے لیے شو میں واپس آنا مشکل ہے کیونکہ شادی کے بعد خواتین کی زندگی بدل جاتی ہے اور چھوٹے بچوں کے ساتھ شوٹنگ کرنا آسان نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دیشا واپس نہ آئیں تو انہیں کسی اور اداکارہ کو دیا بین کے کردار کے لیے لینا پڑے گا۔
اگرچہ دیشا وکانی کی غیر موجودگی مداحوں کو محسوس ہوتی ہے، لیکن تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ اب بھی کامیابی سے چل رہا ہے۔
یہ شو 17 سال سے نشر ہو رہا ہے اور اب تک 4500 سے زائد اقساط مکمل کر چکا ہے۔
اب کہانی صرف ایک کردار پر نہیں بلکہ گوکلدھم سوسائٹی کے تمام رہائشیوں کی زندگیوں اور مسائل کے گرد بھی گھومتی ہے جو ڈرامہ کو نیا رنگ اور تازگی بخش رہا ہے۔
Post Views: 5