اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 23 مارچ 1940ء کی تاریخی دن  برصغیر کے مسلمانوں نے ’’قرارداد پاکستان‘‘ منظور کی اور ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا جہاں وہ اسلام کے اصولوں کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی تحریک کی قیادت کرتے ہوئے بے شمار چیلنجوں پر شاندار لچک، بہادری اور یقین کے ساتھ قابو پا لیا۔ ہم اپنے شہداء اور ہیروز کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جو پاکستان کے لیے باعث فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 23 مارچ کو ہمیں اپنے ملک کے سفر پر اجتماعی طور پر غور کرنے، اپنے ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کرنے اور ایک بہتر مستقبل کے لیے جد وجہد کرنے کا پختہ عہد کرنے کا موقع ملتا ہے۔ پاکستان وہ شناخت ہے جو ہم نے بے پناہ قربانیوں کے ذریعے بنائی ہے۔ ایک قوم کے طور پر متحد ہو کر ہم اس کے دفاع اور تحفظ کا عہد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دن، آئیے ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ جد وجہد میں ان کی جد وجہد اور غیر معمولی قربانیوں کا بھی احترام کریں۔ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کے عوام کو اس وقت بھارتی قابض افواج کے شدید جبر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا سامنا ہے۔ جب تک  مقبوضہ کشمیر کے مظلوم افراد  کو ان کا  حق خودارادیت نہیں ملتا تب تک  پاکستان اخلاقی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خاص دن پر  بیرون ملک مقیم اپنے ساتھی پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی حب الوطنی، لگن اور محنت کو سراہتا ہوں، وہ فخر کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کینیڈا کا فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ

کینیڈا نے فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت میں اپنی کوششیں مزید تیز کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 

وزیراعظم مارک کارنے نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطین اور اسرائیل کے درمیان منصفانہ امن کے قیام کے لیے ہر فورم پر فعال کردار ادا کرے گا۔

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی اس کانفرنس میں شرکت کریں گے جو فلسطین کے دو ریاستی حل پر غور کے لیے منعقد ہو رہی ہے۔ انہوں نے مغربی کنارے اور غزہ کی علاقائی سالمیت پر زور دیتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی اصولوں کا احترام کرے۔

مارک کارنے نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کو روکنے کی بھی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل خوراک سے محروم فلسطینی بچوں کے لیے کینیڈا کی جانب سے بھیجی گئی امداد کو روک رہا ہے، جو ایک انسانی المیہ ہے۔

ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے پر قبضے کی متنازع قرارداد منظور کر لی ہے، جس پر اسلامی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ 

اسی دوران تل ابیب میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، جنہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت سے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔


 

متعلقہ مضامین

  • امریکی وزیر خارجہ کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف
  • اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • ’’بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • کینیڈا کا فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • سندھ حکومت بارشوں کے بڑے اسپیل سے نمٹنے کیلئے تیار(غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی جاری)
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ