چینی وزیر اعظم کی امریکہ کو مذاکرات کی پیشکش، تعاون کو تصادم پر ترجیح دیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بیجنگ: چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو تصادم کے بجائے مشترکہ ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔
یہ بیان بیجنگ میں ایک اہم اجلاس کے دوران سامنے آیا، جس میں امریکی کاروباری شخصیات اور سینیٹر اسٹیو ڈینز شریک تھے۔ ڈینز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، اور ان کے اس دورے کو چین-امریکہ تعلقات میں بہتری کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
لی چیانگ نے کہا کہ "ہمیں تصادم کے بجائے مذاکرات، اور صفر جمع مقابلے کے بجائے مشترکہ فائدے کی راہ اختیار کرنی چاہیے"۔ اجلاس میں فیڈ ایکس، فائزر اور کوالکوم جیسی بڑی امریکی کمپنیوں کے سی ای اوز بھی موجود تھے۔
چینی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ عالمی اقتصادی استحکام کا خواہاں ہے، اور امریکہ کو بھی چین کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا جب ٹرمپ نے چین سمیت کئی ممالک پر تجارتی محصولات میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے عالمی تجارتی نظام میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔
لی چیانگ نے کہا کہ "چین ہمیشہ انصاف اور درست سمت میں کھڑا رہے گا اور عالمی معیشت میں استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا"۔
اجلاس میں چین سے امریکہ میں فینٹینائل اور اس کے کیمیکل اجزا کی ترسیل جیسے حساس موضوعات پر بھی بات چیت کی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔