بیجنگ: چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو تصادم کے بجائے مشترکہ ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔

یہ بیان بیجنگ میں ایک اہم اجلاس کے دوران سامنے آیا، جس میں امریکی کاروباری شخصیات اور سینیٹر اسٹیو ڈینز شریک تھے۔ ڈینز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، اور ان کے اس دورے کو چین-امریکہ تعلقات میں بہتری کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

لی چیانگ نے کہا کہ "ہمیں تصادم کے بجائے مذاکرات، اور صفر جمع مقابلے کے بجائے مشترکہ فائدے کی راہ اختیار کرنی چاہیے"۔ اجلاس میں فیڈ ایکس، فائزر اور کوالکوم جیسی بڑی امریکی کمپنیوں کے سی ای اوز بھی موجود تھے۔

چینی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ عالمی اقتصادی استحکام کا خواہاں ہے، اور امریکہ کو بھی چین کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا جب ٹرمپ نے چین سمیت کئی ممالک پر تجارتی محصولات میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے عالمی تجارتی نظام میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔

لی چیانگ نے کہا کہ "چین ہمیشہ انصاف اور درست سمت میں کھڑا رہے گا اور عالمی معیشت میں استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا"۔

اجلاس میں چین سے امریکہ میں فینٹینائل اور اس کے کیمیکل اجزا کی ترسیل جیسے حساس موضوعات پر بھی بات چیت کی گئی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔

وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔

دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا فقید المثال استقبال ، ریاض میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ، مختلف شعبوں میں تعاون پرباضابطہ پیش رفت متوقع
  • پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • وزیراعظم شہباز شریف آج عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلیے قطر روانہ ہوں گے
  • اسپین میں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات کا آغاز