سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2025ء) اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت سمبڑیال ڈاکٹر افتخار احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ کاشتکار بہاریہ کماد کی کاشت 31 مارچ تک مکمل کرلیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسانوں کے نام اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہاریہ کماد کی کاشت کا وقت 15 فروری سے 31 مارچ تک ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی بیشی کو مدنظر رکھتے ہوئے وقت کاشت میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمادکی کاشت کےلئے 60 ہزار آنکھیں فی ایکڑ ہونی چاہئیں جو مندرجہ ذیل شرح بیج سے حاصل ہوتی ہیں، شرح بیج بلحاظ وزن گنا تقریبا ایک سو تا 120 من گنا فی ایکڑ،شرح بیج بلحاظ رقبہ12 تا16 مرلہ کماد فی ایکڑ اور شرح بیج تعداد سمے 2 آنکھوں والے30 ہزار یا3 آنکھوں والے20 ہزار فی ایکڑ لگائیں۔انہوں نے کہا کہ مزید معلومات کےلئے فیلڈ میں موجود ہمارے نمائندوں یا ایگری کلچر ہیلپ لائن سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ا ن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے پروگرام خوشحال کسان خوشحال پاکستان کے تحت ان دنوں کسانوں کی رہنمائی کےلئے مختلف گائوں میں کسان اجتماع کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے اور کسان وہاں پر موجود محکمہ زراعت کے نمائندوں سے بھی رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کی کاشت فی ایکڑ نے کہا

پڑھیں:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی

کراچی:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

 وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے۔

اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔

محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔

وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔

سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
  • سیلاب سے تباہ حال زراعت،کسان بحالی کی فوری ضرورت