ایوانِ صدر میں فوجی اعزازات دینے کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ایوان صدر میں فوجی اعزازات دینے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
صدر آصف علی زرداری نے نمایاں خدمات دینے والوں کو ایوان صدر میں فوجی اعزازات سے نوازا۔
فوجی اعزازات دینے کی تقریب میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے بھی شرکت کی۔
ایئر مارشل شکیل غضنفر کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
ایئرمارشل شکیل صفدر کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
ایئر مارشل کاظم حماد کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
میجر جنرل سید الرحمان سرور کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
میجر جنرل طاہر مسعود کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
ایئر مارشل محمد سرفراز کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
میجر جنرل ندیم فضل کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا دیا گیا۔
میجر جنرل فواد احمد صدیقی کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
میجر جنرل غلام شبیر ناریجو کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
میجر جنرل ذیشان احمد کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
میجر جنرل سہیل الیاس کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
میجر جنرل سید مکرم حسین کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
میجر جنرل افتخار احمد ستی کو ہلال امتیاز ملٹری عطا کیا گیا۔
ریئر ایڈمرل محمد حسین سیال کو ہلال امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فوجی اعزازات
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔
اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔
اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔
دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔
دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔