اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں  سزا معطلی کی درخواستیں رجسڑار آفس کے اعتراض کیساتھ سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سزا معطلی کی درخواستوں پر کل سماعت کریں گے۔

درخواستیں رجسڑار آفس کے اعتراض کیساتھ سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے زریعے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت پر عدالت موجود ہوں گے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 17 جنوری کو احتساب عدالت سے سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے، مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک احتساب عدالت کا فیصلہ اور سزا معطل کئے جائیں۔

بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پہلے سے دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کی سزا کاالعدم قرار دے کر بری کرنے کی استدعا بھی کررکھی ہے۔

ہائی کورٹ سے سزا کالعدم قرار دینے کی استدعاکرتے ہوئے اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے۔

این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا۔ استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی لہذا اسلام آباد ہائیکورٹ احتساب عدالت کا 17 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ احتساب عدالت نے جرم ثابت ہونے پر بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید جبکہ بشری بی بی کو 7 سال قید اور جرمانوں کی سزا  کا فیصلہ سنایا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی اور بشری بی بی اسلام آباد ہائیکورٹ بانی پی ٹی آئی احتساب عدالت سزا معطلی

پڑھیں:

ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا

عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔

درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کی سماعت آج ہوگی، بینچ تبدیل
  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل
  • آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل