بلوچستان حکومت کا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز

کوئٹہ(سب نیوز) بلوچستان میں ریاست مخالف پروپیگنڈے اور سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
فیصلہ وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت انتظامی افسران کا اعلی سطح کا اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں ریاست مخالف عناصر کو فورتھ شیڈول میں شامل کرکے منفی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا۔اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے کے ہر تعلیمی ادارے میں قومی ترانہ پڑھا اور قومی جھنڈا لہرایا جائے گا، جن تعلیمی اداروں کے سربراہان احکامات کی پابندی نہیں کرواسکتے وہ عہدے سے دستبردار ہوجائیں۔
وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے،کوئی شاہراہ بند نہیں ہوگی، ہر ضلعی افسر اپنے علاقے میں ریاستی رٹ قائم کرنے کا ذمہ دار ہے۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ریاست کے ہر ادارے اور ہر فرد کی جنگ ہے جو مل کر لڑنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی حکومت دیتی ہے، عمل درآمد فیلڈ افسران کی ذمہ داری ہے، کوئی بھی افسرپالیسی پر عمل درآمد نہیں کر سکتا تو رضا کارانہ طورپرعہدے سے الگ ہوجائے،کسی بھی سیاسی پریشر سے بالا تر ہو کر تفویض کردہ آئینی ذمہ داری کو پورا کیا جائے۔وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ کسی چیک پوسٹ پر بھتہ خوری نہیں چلے گی۔اجلاس میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے جوانوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ریاست مخالف

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ  "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔

جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب
  • کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • سیکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں کارروائی، فتنۃ الہندوستان کے دو دہشت گرد ہلاک
  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تیاری، بجٹ میں ریلیف پیکیج متوقع
  • کراچی، اغوا برائے تاوان میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار