وقاص عظیم :وفاقی حکومت کےتحت تعینات پروفشنلز کو 4920روپے تک ڈیلی الاونس ملے گا

وزارت خزانہ نےاسپیشل پروفشنل پےاسکیل ون سےلیکرفورتک ڈیلی الاونس ریٹ مقررکردیا،وزارت خزانہ نےمراسلہ عمل درآمد کے لیےتمام وزارتوں،ڈویژنزاورمتعلقہ اداروں کو بھجوادیا،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل ون،ٹو کا اسپیشل اسٹیشنزکے لیےڈیلی الاونس ریٹ 4920روپے ہوگا،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل ون،ٹوکا آرڈنری اسٹیشنز کےلیےڈیلی الاونس ریٹ3720 روپے ہوگا،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل تھری،فورکااسپیشل اسٹیشنزکے لیے ڈیلی الاونس ریٹ3840روپے ہوگا،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل تھری،فورکاآرڈنری اسٹیشنزکے لیےڈیلی الاونس ریٹ3ہزارروپے ہوگا،کراچی،حیدر آباد،سکھرکو ڈیلی الاونس کےاسپیشل ریٹس کے لیے اسٹیشنزڈکلیرڈکردیاگیا ،بہاولپور،راولپنڈی،ملتان کوڈیلی الاونس کےاسپیشل ریٹس کے لیےاسٹیشنزڈکلیرڈکیاگیا ہے

سروسز ہسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

ڈی جی خان، کوئٹہ،سرگودھا،سیالکوٹ،لاہور،گوجرانوالہ،اسلام آباد، فیصل آباد کواسٹیشنزڈکلیرڈکیاگیا ہے ،پشاور،گوادر،شمالی علاقہ جات، مظفرآباد، میرپورڈیلی الاونس کے اسپیشل ریٹس کےلیے اسٹیشنز ڈکلیرڈ کیا گیا ، ڈیلی الاونس آوٹ اسٹیشن اصل راتوں کے قیام کےحساب سےکلیم کیا جا سکے گا،رات کاقیام نہ ہونے،ہیڈکوارٹرزسے 4گھنٹےسےزیادہ غیرموجودگی پرآدھےدن کے الاونس کی اجازت ہوگی،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل ون سےفورتک آفیشل ڈیوٹی کےلیے اکانومی کلاس پرہوائی سفر کےحقدار ہوں گے،وفاقی حکومت نےاسپیشل پروفشنل پےاسکیل ون کاپے پیکج 15لاکھ سے20 لاکھ روپےمقررکررکھا ہے،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل ٹوکا پےپیکج 10لاکھ سے14لاکھ 90 ہزار روپے مقرر ہے،اسپیشل پروفشنل پےاسکیل تھری کا پے پیکج 5لاکھ سے9لاکھ 90 ہزار روپے مقرر ہے،وفاقی حکومت نےاسپیشل پروفشنل پےاسکیل فور کا پے پیکج 5 لاکھ روپے تک مقررکررکھا ہے

Currency Exchange Rate Monday March 24, 2025

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت روپے ہوگا

پڑھیں:

ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے چھ ذرائع نے اسے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت کے دورے کے دوران کیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ کا عنقریب سعودی عرب کا دورہ، مقصد 'بڑا کاروباری معاہدہ'

ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کی یہ خبر اس پس منظر میں سامنے آئی ہے جب سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک وسیع معاہدے کے حصے کے طور پر ریاض کے ساتھ دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی، جس میں سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بات بھی کہی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کے غزہ منصوبے نے سعودی اسرائیل تعلقات کو پٹڑی سے اتار دیا، تجزیہ کار

بائیڈن کی تجویز میں چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی گئی تھی۔ روئٹرز اس بات کا تعین نہیں کر سکا کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ کی تجویز میں بھی ایسی ہی شرائط شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس اور سعودی حکومت کے مواصلاتی دفتر نے اس خبر کے متعلق فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

امریکہ سعودی دفاعی تعلقات میں اضافہ

ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا، "صدر ٹرمپ کی قیادت میں مملکت سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ ہمارے سکیورٹی تعاون کو برقرار رکھنا اس شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے اور ہم سعودی عرب کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

"

اپنے پہلے دور میں، ٹرمپ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کو امریکی ملازمتوں کے لیے اچھا قرار دیا تھا۔

روئٹرز فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں کر سکا کہ اس پیشکش میں کتنے سودے نئے ہیں۔ دو ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے بہت سے پر کچھ عرصے سے بات چیت چل رہی ہے۔ مثال کے طور پر، سعودی عرب نے پہلی بار 2018 میں جنرل اٹامکس کے ڈرونز کے بارے میں معلومات کی درخواست کی تھی۔

ذرائع میں سے ایک کے مطابق، سی گارڈین طرز کے ایم کیو۔ نائن بی ڈرونز اور دیگر طیاروں کے متعلق کی 20 بلین ڈالر کی ایک ڈیل پر گزشتہ 12 مہینوں سے بات چیت ہو رہی ہے۔

تین ذرائع نے بتایا کہ امریکی دفاعی کمپنیوں کے کئی ایگزیکٹوز وفد دفاعی سودوں کے سلسلے میں خطے کا سفر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

امریکہ سعودی دیرینہ دفاعی تعلقات

امریکہ طویل عرصے سے سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

2017 میں، ٹرمپ نے مملکت کو تقریباً 110 بلین ڈالر کی فروخت کی تجویز پیش کی تھی۔ لیکن سن دو ہ‍زار اٹھارہ تک، صرف 14.5 بلین ڈالر کی فروخت شروع ہوئی تھی اور کانگریس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ان سودوں پر سوال اٹھانا شروع کر دیے تھے۔

خاشقجی کے قتل کے بعد سن دو ہزار اکیس میں بائیڈن انتظامیہ کے دوران، کانگریس نے سعودی عرب کو جدید ترین مہلک ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی اور مملکت پر یمن جنگ، جس میں بھاری شہری ہلاکتیں ہوئی تھیں، کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

امریکی قانون کے تحت، ہتھیاروں کے بڑے بین الاقوامی سودوں کو حتمی شکل دینے سے پہلے کانگریس کے اراکین کو ان کا جائزہ لینا چاہیے۔

بائیڈن انتظامیہ نے 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد عالمی تیل کی سپلائی متاثر ہونے کے بعد سعودی عرب کے بارے میں اپنا موقف نرم کرنا شروع کر دیا۔ جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی 2024 میں ہٹا دی گئی تھی، کیونکہ واشنگٹن نے حماس اسرائیل جنگ شروع ہونے کے بعد ریاض کے ساتھ زیادہ شراکت کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

تین ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ مئی میں صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران لاک ہیڈ مارٹن کے ایف تھرٹی فائیو جیٹ طیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی ہو سکتا ہے، جس میں سعودی عرب برسوں سے اپنی دلچسپی کا اظہار کرتا رہا ہے۔ تاہم ایک ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سودے کا امکان ذرا کم ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار
  • توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں جلد سماعت کیلئے منظور
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کردیا
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کاکھربوں کے 168 نامکمل منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے پر امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ