Express News:
2025-11-12@13:42:32 GMT

سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، رانا ثناء اللہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں۔ پاکستانی ادارے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ سے آسٹریلوی ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی تعاون اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو خوش کردیا،  بانی پی ٹی آئی مسکرا دیے

آسٹریلوی ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے امن کے قیام کے لیے بے مثال جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آسٹریلیا پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دے گا۔

وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان مضبوط تعلقات باہمی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں اور دونوں ممالک کو تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی برادری کو قیامِ امن میں پاکستان کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہیے۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، اور جمہوری روایات کے فروغ سے ہی ملک میں حقیقی استحکام ممکن ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مضبوط معیشت اور بہتر خارجہ تعلقات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اس لیے پاکستان اقتصادی استحکام کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رانا ثناء اللہ اللہ نے کے لیے

پڑھیں:

معرکۂ حق کے بعد فوجی ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر تھی، رانا ثنا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ معرکۂ حق میں کامیابی کے بعد فوج کے اندرونی ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر تھی اور یہ ایک خالصتاً پیشہ ورانہ فیصلہ ہے جس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

ایک پروگرام  میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی تاکہ قومی مسائل پر بات ہو اور ملک کے مفاد میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے، لیکن بدقسمتی سے تحریکِ انصاف بات چیت پر آمادہ نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر بھی پی ٹی آئی سے ڈائیلاگ کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے کسی قسم کی بیٹھک سے انکار کر دیا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ “معرکہ حق” یعنی بنیان المرصوص میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی عطا کی، اور اسی تجربے سے حاصل ہونے والے سبق کے بعد فوج کے اندرونی اسٹرکچر میں تبدیلی کی گئی، جو وقت کی اہم ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی فوج کے نظم و نسق اور مؤثر کارکردگی سے متعلق ہے اور اس میں کوئی سیاسی پہلو شامل نہیں۔

مشیرِ وزیراعظم نے مزید بتایا کہ 27ویں ترمیم سے متعلق اب تک تعلیم، صحت، آبادی اور بلدیاتی نظام جیسے اہم امور پر مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا، تاہم مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوکل باڈی نظام کو مضبوط بنانے کی کوشش ہو رہی ہے اور جیسے جیسے اتفاق رائے بنتا جائے گا، ترمیمی عمل بھی آگے بڑھتا رہے گا، تاہم اس کے لیے پارلیمان میں دو تہائی اکثریت ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فوج کے انٹرنل سٹرکچر میں تبدیلی کو سیاسی تنازع نہیں بنایا جاسکتا، رانا ثناء  
  • فوج کے انٹرنل اسٹرکچر میں تبدیلی کو سیاسی تنازع نہیں بنایا جا سکتا: رانا ثناء اللہ
  • معرکہ حق میں کامیابی کے بعد فوج کے انٹرنل اسٹرکچر میں تبدیلی ضروری تھی، رانا ثنا
  • معرکۂ حق کے بعد فوجی ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر تھی، رانا ثنا
  • اس مرتبہ بھی کوشش کی کہ اپوزیشن سے ڈائیلاگ کریں، رانا ثناء اللّٰہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام پیدا کرے گی،میاں زاہد حسین
  • 27ویں کے بعد 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے؛ رانا ثنااللہ کا انکشاف
  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی تیار، تعلیم اور بلدیاتی نظام سے متعلق ہوگی: رانا ثناء اللّٰہ
  • 27ویں کے بعد 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، رانا ثناء
  • تربت، رانا ثناء اللہ اور سرفراز بگٹی کی ڈاکٹر مالک بلوچ سے ملاقات۔ آئینی ترمیم کی حمایت کی درخواست