اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اسپیکر نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی حملے کو پورے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک دھمکی آمیز پیغام قرار دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپیکر نے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے دوحہ میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "یہ پورے خطے کے لیے پیغام ہے۔"

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے دوحہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے دفتر پر اس وقت حملہ کیا جب قیادت غزہ جنگ بندی معاہدے پر مشاورت کر رہی تھی۔

اسرائیلی وزیر اعظم اور فوج نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانا تھا۔

هذه رسالة لكل الشرق الأوسط pic.

twitter.com/K9b5klGKMx

— Amir Ohana - אמיר אוחנה (@AmirOhana) September 9, 2025

دوسری جانب حماس کے سیاسی دفتر کے رکن سہیل الہندی نے تصدیق کی کہ حملے میں قیادت محفوظ رہی، تاہم رہنما خلیل الحیہ کے بیٹے ھمام الحیہ اور دفتر کے انچارج جہاد لبد شہید ہوگئے، جب کہ تین محافظوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حماس سے جھڑپ میں صیہونی فوج کا اہلکار واصل جہنم

اسرائیلی فوج کے بقول حماس اسنائپر کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والا اہلکار کھدائی کرنے والی مشین چلا رہا تھا۔ وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ مشین ایکسکیویٹر مشین آپریٹر کی موت کے بعد حماس جنگجوؤں نے دیگر اسرائیلی فوج کی بکتر بند پر آر پی جی راکٹوں سے حملہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کے علاقے رفح میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار مارا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مارے گئے اہلکار کی شناخت 37 سالہ یونا ایفرائیم فیلڈباؤم کے نام سے ہوئی، جو ماسٹر سارجنٹ کے عہدے پر فائز تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی اہلکار کو حماس کے اسنائپر نے اُس وقت نشانہ بنایا، جب ایک عمارت کی کھدائی جاری تھی۔ اسرائیلی فوج کے بقول حماس اسنائپر کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والا اہلکار کھدائی کرنے والی مشین چلا رہا تھا۔ وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ مشین ایکسکیویٹر مشین آپریٹر کی موت کے بعد حماس جنگجوؤں نے دیگر اسرائیلی فوج کی بکتر بند پر آر پی جی راکٹوں سے حملہ کیا۔

اسرائیلی فوج کے بقول بکتر میں موجود اہلکار حماس کے حملے میں محفوظ رہے اور جائے واقعہ سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ حماس کا یہ تازہ حملہ غزہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس واقعے کے فوری بعد اسرائیلی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے رفح سمیت پورے غزہ میں حماس کے مانیٹرنگ سیل، اسلحہ سازی کے کارخانے، راکٹ لانچنگ سائٹس اور سرنگوں پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان حملوں میں حماس اور دیگر مسلح تنظیموں کے دو بٹالین کمانڈرز، دو نائب کمانڈرز اور 16 کمپنی کمانڈرز سمیت متعدد جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت نے دعویٰ کیا کہ ان فضائی حملوں میں 104 افراد شہید ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ حملوں کے بعد جنگ بندی ایک بار پھر بحال کر دی گئی کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد کیے گئے حملوں کے جواب میں کارروائی مکمل ہونے پر جنگ بندی کا نفاذ دوبارہ شروع کر دیا گیا۔وزیرِاعظم نیتن یاہو نے بھی فوج کو طاقتور جوابی کارروائی کا حکم دیا، بالخصوص اس لیے کہ حماس نے 13 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔ منگل کی شب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے غزہ میں دو مزید قیدیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں، تاہم انھیں اسرائیل کے حوالے نہیں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دیا جائے، پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کرے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • ناصر عباس شیرازی کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • ناصر عباس شیرازی کی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
  • حماس سے جھڑپ میں صیہونی فوج کا اہلکار واصل جہنم
  • حماس سے جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
  • مشرقِ وسطیٰ سے سوڈان تک، امریکی صہیونی عرب پراکیسز