’یہ پورے مشرق وسطیٰ کیلئے پیغام ہے‘، اسپیکر اسرائیلی پارلیمنٹ کی قطر پر حملے کے بعد دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اسپیکر نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی حملے کو پورے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک دھمکی آمیز پیغام قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپیکر نے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے دوحہ میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "یہ پورے خطے کے لیے پیغام ہے۔"
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے دوحہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے دفتر پر اس وقت حملہ کیا جب قیادت غزہ جنگ بندی معاہدے پر مشاورت کر رہی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم اور فوج نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانا تھا۔
هذه رسالة لكل الشرق الأوسط pic.
دوسری جانب حماس کے سیاسی دفتر کے رکن سہیل الہندی نے تصدیق کی کہ حملے میں قیادت محفوظ رہی، تاہم رہنما خلیل الحیہ کے بیٹے ھمام الحیہ اور دفتر کے انچارج جہاد لبد شہید ہوگئے، جب کہ تین محافظوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔
برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔