سیاسی جماعتوں کو ملک و قوم کے لیے اکٹھا ہونا پڑے گا،بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
وزیراعظم سے کہا ہے سیاسی جماعتوں سے بات کیلئے پیپلز پارٹی جو کر سکتی ہے وہ کرے گی، وزیراعظم ایک مہینے کے بعد ہی سہی ایک میٹنگ اور بلائیں، امید ہے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا کرسکیں گے
دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونا ہوگا، تمام جماعتوں کو ذاتی مسائل کی بجائے ملک اور قوم کیلئے اکٹھا ہونا ہوگا، ہماری سیاست میں تقسیم ہے ، قومی معاملات میں اتفاق رائے پیدا کرنا مشکل ہوگیا ، گورنر ہاؤس لاہور میں گفتگو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کرنا نا گزیر ہے ، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں وہ تنگ نظری کی سیاست چھوڑ کر عوام کا سوچیں۔گورنر ہاؤس لاہور میں دعوت افطار سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ملک و قوم کے لیے اکٹھا ہونا پڑے گا، عوام کے مسائل کا حل ترجیح ہونا چاہیے ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونا ہوگا، تمام جماعتوں کو ذاتی مسائل کی بجائے ملک اور قوم کیلئے اکٹھا ہونا ہوگا، ہماری سیاست میں تقسیم ہے ، قومی معاملات میں اتفاق رائے پیدا کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ملکی سیاست میں پیپلز پارٹی کا کردار بڑا اہم ہے ، سارا پاکستان ایک پیج پر ہو تاکہ ہم مل کر مقابلہ کریں، ایک بار پھر عالمی سازشوں کا مقابلہ کریں گے ، پاکستان دہشت گردی کی صورت میں مشکلات کا سامنا کررہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ مشکلات کا حل نکالا جائے ، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا مقابلہ کریں گے ، وزیراعظم سے کہا ہے سیاسی جماعتوں سے بات کیلئے پیپلز پارٹی جو کر سکتی ہے وہ کرے گی،آپ نے گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے کھول کر رکھنے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم ایک مہینے کے بعد ہی سہی ایک میٹنگ اور بلائیں، امید ہے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا کرسکیں گے ، امید کرتا ہوں پیپلز پارٹی کے کارکن مشکل سیاسی صورتحال میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اتفاق رائے پیدا سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اکٹھا ہونا جماعتوں کو ہونا ہوگا
پڑھیں:
بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے آج لندن میں برطانیہ کی وزارتِ خارجہ، دولتِ مشترکہ و ترقیاتی امور (FCDO) میں مشرقِ وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان کے لیے پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ، ہیمیش فالکنر سے ملاقات کی۔
ملاقات میں حالیہ بھارتی فوجی اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گفتگو ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے خطے میں امن، بات چیت اور سفارتی حل کی حمایت پر برطانیہ کی قیادت اور کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے برطانوی وفد کو 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا اور بھارت کی جانب سے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کیا۔
انہوں نے بھارت کے یکطرفہ فوجی اقدامات، جن میں شہریوں پر حملے، پاکستانی شہریوں کی شہادت، بنیادی ڈھانچے کو نقصان اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، کو خطے کے لیے ایک خطرناک پیشرفت قرار دیا جو پورے جنوبی ایشیا کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے شدید اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان کے ذمہ دارانہ اور محتاط رویے کو اجاگر کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستان کے دفاع کے حق کی توثیق کی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے طاقت کے استعمال، یکطرفہ فیصلوں اور احتساب سے مبرا رویے پر مبنی ''نیا معمول'' قائم کرنے کی کوششیں ایک ایٹمی خطے میں وسیع تر تنازع کو جنم دے سکتی ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے اور بامقصد مذاکرات کو فروغ دینے میں متحرک کردار ادا کرتی رہے۔
بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر مسئلہ جموں و کشمیر کے حل پر، جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
وفد نے اس موقع پر بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اثرات سے بھی آگاہ کیا اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان پر پانی کی جنگ مسلط کی جا رہی ہے۔
ہیمیش فالکنر نے پاکستان کی امن کی خواہش کا خیر مقدم کیا اور خطے میں امن اور سفارتکاری کے فروغ میں برطانیہ کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تمام تنازعات کے پرامن حل اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے برطانیہ کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ برطانوی حکومت جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
وفد میں وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ ہیں۔
برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔