امریکی وزارت خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے وضاحت کی ہے کہ پاکستانی شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت ویزا پروگرام پر ازسرِنو نظرثانی کی جائے گی اس فیصلے کا بنیادی مقصد امریکہ کو غیر ملکی دہشت گردوں سے محفوظ رکھنا اور ملکی سلامتی کو یقینی بنانا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ویزا پابندیوں کے حوالے سے مختلف معلومات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے اور حتمی فیصلے سے پہلے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا جائے گا مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے حالیہ سٹیٹ یونین خطاب میں پاکستان کے تعاون کو سراہا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی وہاں کے معاشرتی ڈھانچے کا ایک اہم حصہ ہے اور ان کی موجودگی مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے قابلِ قدر سمجھی جاتی ہے مارگریٹ میکلاؤڈ نے ویزا کے حصول کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پاکستانی شہری امریکہ میں داخلے کے لیے درخواست دینا چاہتا ہے تو اسے اپنی تمام معلومات درست فراہم کرنی ہوں گی کسی بھی قسم کی غلط یا گمراہ کن معلومات دینے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جو درخواست مسترد ہونے کا سبب بھی بن سکتے ہیں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا تو اسے سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں بھاری جرمانے اور ملک بدری سمیت مختلف سزائیں شامل ہو سکتی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی امیگریشن پالیسیوں کا مقصد نہ صرف ملکی سلامتی کو برقرار رکھنا ہے بلکہ ان افراد کو بھی سہولت فراہم کرنا ہے جو قانونی طریقے سے امریکہ آ کر تعلیم کاروبار یا دیگر مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیاں آتی رہتی ہیں اور مستقبل میں مزید وضاحت کے ساتھ نئے اقدامات سامنے آ سکتے ہیں ترجمان نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی اور ویزا پالیسیوں میں توازن پیدا کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے انہوں نے پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی فیصلے سے متعلق مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور کسی غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے حوالے سے امریکہ میں کہ امریکہ انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف

وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے، اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں۔ گز شتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔

انہوں نے کہا غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکہ کی مرضی کیساتھ ہوا ہے، شام میں امریکہ کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا۔ وزیر دفاع نے کہا اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اس کو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا امریکہ اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے، یہ اسرائیل کیلئے زیادہ خطرناک ہے، امریکہ اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کیخلاف ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عراق کا نیا فیصلہ: 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کے لیے زیارت پر پابندی
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • پی سی بی نے ایشیا کپ کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، ترجمان
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024کے عام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان