سابق پاکستانی کرکٹر کا بیٹا اپنے ہی ملک کیخلاف میدان میں اُترے گا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان کے سابق کرکٹر اظہر عباس کے بیٹے محمد ارسلان عباس اپنے ہی ملک کیخلاف ڈیبیو کرنے میدان میں اُترے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی نژاد محمد ارسلان عباس فرسٹ کلاس کرکٹر اظہر عباس کے بیٹے ہیں، جنہیں 45 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔
پاکستان میں پیدا ہونیوالے اظہر عباس اپنے خاندان کے ہمراہ نیوزی لینڈ منتقل ہوگئے، جہاں انہوں نے کرکٹ کو بطور پروفیشن اختیار کیا جبکہ آکلینڈ اور ویلنگٹن کیلئے بھی کھیلا، وہ اس وقت فائر برڈز کے اسسٹنٹ کوچ ہیں۔
مزید پڑھیں: ناقص کارکردگی؛ شاہین، شاداب کو آرام دینے کی صدائیں گونجنے لگیں
ارسلان عباس کو ڈومیسٹک کارکردگی کی بنیاد پر نیوزی لینڈ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، وہ مڈل آرڈر میں بیٹنگ کے علاوہ بالنگ کے فرائض بھی نبھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں 10ویں کم ترین ٹوٹل پر آؤٹ
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ون ڈے سیریز کے دوران کیوی ٹیم کو مچل سینٹنر، راچن رویندرا، ڈیون کانوائے اور گلین فلپس کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی، کیونکہ تمام سینئر کرکٹرز آئی پی ایل کیلئے بھارت جائیں گے۔
مزید پڑھیں: فون توڑنے کے بعد رضوان نے نسیم شاہ کو اپنا موبائل دیدیا، ویڈیو وائرل
دوسری جانب پاکستان کیخلاف سینئر کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
اپنے سوڈانی ہم منصب کیساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دہشتگردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کیلئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے سوڈان میں جاری صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی اور تشدد، ہمیشہ مذموم ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔ گزشتہ شب انہوں نے اپنے سوڈانی ہم منصب "محی الدین سالم" سے ٹیلی فون پر بات کی۔ اس حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، میں نے محی الدین سالم کے ساتھ، فاشر شہر میں معصوم شہریوں کے المناک قتل عام پر اسلامی جمہوریہ ایران کی گہری پریشانی و دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کی جانب سے سوڈانی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی كیا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا كہ کچھ لوگ دہشت گردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس طرح کے دوہرے معیار کی 2025ء میں کوئی جگہ نہیں، جو طویل عرصے سے مغربی حکومتوں کی جانب سے اپنائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب محی الدین سالم نے تازہ ترین صورت حال میں ایران کی جانب سے سوڈان کی حکومت و عوام کی حمایت کے اقدام کو سراہا۔