اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے کیڈٹ کالجز کے معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کیڈٹ کالجز کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے حکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت کیڈٹ کالج پلندری اور کیڈٹ کالج مظفر آباد کے 31 ویں بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خوشحال خان، سیکرٹری مالیات اسلام زیب، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن چوہدری محمد طیب، پرنسپل کیڈٹ کالج مظفر آباد اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کو سیکرٹری ہائر ایجوکیشن چوہدری محمد طیب نے کیڈٹ کالجز بارے تفصیلی بریفنگ دی، اس موقع پر کیڈٹ کالج پلندری اور کیڈٹ کالج مظفر آباد کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس نے پرنسپل کیڈٹ کالج پلندری کی تعیناتی کی منظوری دی، بورڈ آف گورنرز نے کیڈٹ کالج پلندری کے لیے 34 ملین روپے کی اضافی رقم کی منظوری بھی دی، اجلاس میں کیڈٹ کالج مظفر آباد کے ڈیلی ویجز ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں کیڈٹ کالجز کے جملہ مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت بھی کی گئی، اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کیڈٹ کالجز کے معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کیڈٹ کالجز کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے حکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ انھوں نے کہا ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائیں گے، نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں گے تو دنیا سے مقابلہ کر سکیں گے، تعلیم کا معیار بہتر ہو گا تو نوجوان نسل دنیا میں اپنی بہترین پہچان منوانے میں کامیاب ہو سکے گی۔انھوں نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح کے لیے متحرک ہے، خدمت کے مشن کو جاری رکھنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہے ہیں، کیڈٹ کالجز کے جملہ مسائل کے حل کے لیے بھی بھرپور اقدامات اٹھائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بورڈ ا ف گورنرز نے کیڈٹ کالج کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 

سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم   انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔

سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  ے  میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران  افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔ 

صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس

آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم
  • پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر بھارت اپنے جرائم چھپانا چاہتا ہے، صدر آزاد کشمیر سلطان چوہدری
  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • پی آئی اے شیئرز کی نجکاری: بولی دہندگان کی اہلیت کے معیار سے متعلق درخواستیں طلب
  • وفاقی حکومت نے او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کردی
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کا جا ئزہ اجلاس
  • بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ