کرس ووکس نے ویان ملڈر کی پوسٹ پر ’کنگ بابر‘ کیوں لکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بات ہو کرکٹ کی تو فیبولس فور یا فائیو کی بحث شائقین کی موجودہ نسل کے لیے اتفاق رائے کی محتاج ہی رہے گی، اس بحث میں آپ پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کو موجود دور کے ’چار یا پانچ شاندار‘ کرکٹرز میں شمار کرتے ہیں یا انہیں اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ناقدین اور حمایتیوں کے جھرمٹ میں کس جانب کھڑے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں اور کرکٹ ٹیم کے شائقین نے ہمیشہ اپنے ‘بادشاہ’ کو بڑھاوا دیتے ہوئے اس بحث کی ہانڈی کو چولہے پر چڑھائے رکھا ہے اس اس کوشش میں انہیں نیوزی لینڈ کے عظیم کین ولیمسن کی حمایت بھی حاصل تھی جن کے خیال میں بابر اس نسل کے لیے ٹاپ 5 میں شمار کیے جانے والے بہترین بلے باز ہیں۔
ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھانٹرنیٹ ایک عجیب دنیا بنی ہوئی ہے جہاں ایک حوالہ کسی اور زخم کو چیرا لگاجاتا ہے، چاہے وہ کسی سیاق و سباق سے عاری ہی نہ ہو، اسی لہر میں، ‘کنگ بابر’ کے بارے میں ’طنز اور فاؤل ورڈز‘ ہاتھ باندھے خدمت کے لیے دستیاب رہتے ہیں۔
یہ رجحان دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں تک بھی پہنچ چکا ہے جیسا کہ جنوبی افریقہ کے ویان مُلڈر سے متعلق حالیہ پوسٹ سے پتا چلتا ہے، مولڈر نے، جنہیں سن رائزرز حیدرآباد نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 کے لیے سائن کیا ہے، اپنی ڈومیسٹک سائیڈ لائنز کے ساتھ منسلک گاڑی کے بارے میں ایک اشتہار پوسٹ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم کا بیٹ میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں رکھا جانا ہمارے لیے اعزاز ہے، ایم سی جی انتظامیہ
مذکورہ پوسٹ میں یوں تو کچھ بھی بابر اعظم سے متعلق نہیں تھا لیکن انگلینڈ کے آل راؤنڈر اور ڈربن سپر جائنٹس میں ویان ملڈر کے ساتھی کرس ووکس نے تبصرہ کرتے ہوئے مسکراتے ہوئے ایموجی کے ساتھ ’کنگ بابر‘ لکھ ڈالا۔
اگرچہ ووکس نے جو حوالہ دیا ہے وہ ڈریسنگ روم کی سطح کا ایک مذاق بھی ہوسکتا ہے، لیکن اس تبصرے نے یقیناً چند مداحوں کو غصہ دلایا، جنہوں نے کرس ووکس کے تبصرے کے جوابات کو بدسلوکی سے بھر دیا۔
بابر کی مُلڈر کی گرما گرم جنگہوسکتا ہے کہ کرس ووکس چند ماہ قبل ویان مولڈر اور بابراعظم کے مابین تصادم کا حوالہ دے رہے ہوں، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان نیو لینڈز میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے دوران فالو آن کی دوسری اننگز کے دوران مولڈر بابر کو بولنگ کر رہے تھے، بابر نے فرنٹ فٹ پر ایک گیند کا دفاع کیا جو واپس مولڈر کی جانب گئی، جسے انہوں نے اٹھا کرانتہائی جارحانہ انداز میں پوری قوت کے ساتھ واپس وکٹ کی جانب پھینکا تھا۔
اس موقع پر بابر نے مُلڈر کا سامنا کرتے ہوئے تند و تیز الفاظ کا تبادلہ کیا، پچ پر اس نوعیت کے ’تبادلہ خیال‘ سے دوںوں کرکٹرز کو جنوبی افریقی کھلاڑیوں اور امپائروں نے باز رکھتے ہوئے علیحدہ کیا۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم انگلینڈ سیریز سے ڈراپ: ’ہم نے دنیائے کرکٹ میں اپنا مذاق ہی بنوا لیا‘
اس دن بالآخر ہنسنے کی باری بابر اعظم کی تھی، جنہوں نے 81 رنز بنائے اور اوپنر شان مسعود کے ساتھ 205 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کو مجموعی طور پر 478 رنز بنانے میں مدد کی۔
تاہم، یہ کافی نہیں تھا کیونکہ جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ جیتنے کے لیے درکار 58 رنز کا ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کرتے ہوئے ٹیسٹ میچ 10 وکٹوں سے اپنے نام کرلیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آل راؤنڈر بابر اعظم پاکستان جنوبی افریقہ کرس ووکس کرکٹ کنگ بابر کین ولیمسن ویان ملڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جنوبی افریقہ کرکٹ کین ولیمسن جنوبی افریقہ کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
اداکارہ علیزہ شاہ ان دنوں خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں کیونکہ وہ اُن تمام سینیئر فنکاروں کو بے نقاب کر رہی ہیں جنہوں نے مختلف مواقع پر ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا۔
علیزہ نے شازیہ منظور، جگن کاظم اور یاسر نواز جیسے سینیئرز کو براہِ راست تنقید کا نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی انہوں نے منسا ملک کے ساتھ پیش آنے والے ایک جھگڑے کا بھی ذکر کیا، جس میں علیزہ نے ایک سین میں منسا کو دھکا دیا اور تھپڑ مارا۔
اپنی ایک حالیہ پوسٹ میں علیزہ نے جگن کاظم پر گرتی ہوئی اداکاری کی نقل اُتارنے کا الزام بھی لگایا۔
جگن کاظم کی معذرتاس تنقید کے بعد سینیئر اینکر اور میزبان جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی مانگی۔ انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی۔
ویڈیو میں جگن کاظم نے کہا کہ ’میں براہِ راست علیزہ بیٹا سے مخاطب ہوں۔ میں تمہیں بیٹا اس لیے کہہ رہی ہوں کیونکہ تم میرے بیٹے کی عمر کی ہو۔ اگر میری کسی بات سے تمہیں تکلیف پہنچی ہے تو میں دل سے معذرت خواہ ہوں۔
View this post on InstagramA post shared by Social Diary Magazine Official (@socialdiarymag)
جگن کاظم نے کہا کہ علیزہ، مجھے واقعی معلوم نہیں تھا کہ وہ ویڈیو تمہیں ناگوار گزری۔ تم نے کہا کہ تم مجھے عزت دیا کرتی تھیں، یہ بات سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔
جگن کاظم کا کہنا تھا کہ بحیثیت سینیئر مجھے تمہارے لیے ایک مثالی شخصیت ہونا چاہیے تھا، میں کبھی بھی کسی نوجوان پر برا اثر ڈالنا نہیں چاہتی۔ میں تم سے دل سے معافی مانگتی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ویڈیو 4 سال پرانی تھی اور مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہ اتنا بڑا معاملہ بن جائے گا، لیکن اب میں سمجھ گئی ہوں کہ یہ اہم تھا۔ تم مجھے میسج کر دیتیں تو میں فوراً معذرت کر لیتی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب بھی کوئی غلطی کرتی ہوں، فوراً معافی مانگ لیتی ہوں، چاہے وہ میرے اہلِ خانہ ہوں یا دوست۔ مجھے واقعی نہیں معلوم تھا کہ تمہیں دکھ پہنچا ہے یا لوگ تمہیں ٹرول کر رہے ہیں۔
جگن کاظم نے کہا کہ میں سب کی طرف سے معذرت کرتی ہوں جو اس میں شامل تھے۔ اب جب مجھے یہ ویڈیو بنانے کا موقع ملا تو میں نے ضروری سمجھا کہ معذرت کروں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ تم نے یہ معاملہ عوامی سطح پر اٹھایا ہے، اس لیے میں بھی عوامی طور پر معذرت کر رہی ہوں۔ جب میں انڈسٹری میں آئی تھی تو میرے ساتھ بھی بُرا سلوک ہوا تھا، اس لیے مجھے تمہاری کیفیت کا بخوبی اندازہ ہے۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور شوبز انڈسٹری میں ہمدردی، معافی اور رویے کی سنجیدگی سے متعلق ایک نئی بحث کا آغاز کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں