یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ بورڈز میں کراچی کے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، وزیرتعلیم
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے صوبائی وزیرتعلیم سردار شاہ نے بورڈز کی کارکردگی کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ کراچی کے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کمیٹی میں شامل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، جماعت اسلامی، پاکستان تحریک انصاف (پی آئی ٹی) اراکین صوبائی اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بورڈ کے انتظامی ڈھانچے اور اسسمنٹ، آئی ٹی اور امتحانات پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے گزشتہ 8 برس سے نتائج مسلسل کم ہو رہے ہیں، دیگر بورڈز سے بھی تقابل کریں تو یہاں کے نتائج کم ہو رہے ہیں، اب صرف کراچی کو نہیں سب کو تین مضامین میں تمام طلبہ کو گریس مارکس دیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فزکس اور ریاضی میں 15/15 اور کیمسٹری میں 20 فیصد گریس مارکس دیے جائیں، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔
سردار شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی منظوری سے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز رپورٹ پر فیصلہ جاری کرے گا، سرکاری کالجوں کے خلاف بھی کارروائی کریں گے، یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ کراچی کے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیگر تعلیمی بورڈز کے نتائج چیک کرنے کے لیے بھی اسمبلی سے مینڈیٹ مانگا ہے۔
رکن ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ نمبر کم کرکے اور سندھ کے دیگر تعلیمی بورڈز کے طلبہ کے ساتھ نمبر بڑھا کر زیادتی ہو رہی ہے۔
خیال رہے کہ کمیٹی نے کراچی میں انٹر سال اول کے طلبہ کو فزکس، کیمسٹری اور ریاضی میں گریس مارکس دینے کی منظوری دے دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔