ایوان صدر اسلام آباد میں پاکستان آرفن کیئر فورم کے زیرِ کفالت یتیم بچوں کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے یتیم بچوں میں بطور تحفہ کمپیوٹر ٹیب بھی تقسیم کیے۔

یہ بھی پڑھیں خرطوم خانہ جنگی، یتیم خانے کے 50 بچے بھوک پیاس سے دم توڑگئے

صدر مملکت آصف زرداری نے یتیم بچوں کے لیے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اپنی تعلیم پر توجہ دیں، آپ سب مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آصفہ بھٹو زرداری نے مجھے مشورہ دیا کہ آپ کو کمپیوٹر ٹیب تحفے میں دوں، تمام بچے ان کو تعلیم حاصل کرنے اور سیکھنے کے لیے استعمال کریں۔

افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان آرفن کیئر فورم کے چیئرمین ایئر مارشل ریٹائرڈ فاروق حبیب نے کہاکہ ہم ملک بھر میں ایک لاکھ 20 ہزار کے قریب بچوں کی کفالت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں دل چاہتا ہے کہ ہر بچے کے پاس لیپ ٹاپ ہو، وزیر اعظم شہباز شریف

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 46 لاکھ یتیم بچے ہیں، معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ یتیم اور محروم بچوں کی کفالت کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آصف زرداری افطار ڈنر ایوان صدر تحفہ صدر مملکت کمپیوٹر ٹیب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افطار ڈنر ایوان صدر تحفہ صدر مملکت کمپیوٹر ٹیب وی نیوز کمپیوٹر ٹیب افطار ڈنر کے لیے

پڑھیں:

پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ

پاکستان کے نامور ادیب، مزاح نگار اور دانشور انور مقصود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں اُن کی گفتگو نے نہ صرف ناظرین کو مسکرانے پر مجبور کیا بلکہ کئی گہرے معاشرتی پہلوؤں پر سوچنے کی راہیں بھی کھول دیں۔

 گوہر رشید کے ساتھ اس بےتکلف نشست میں انور مقصود نے زندگی، رشتوں، تنقید، تعریف اور معاشرے کے رویوں پر اپنے مخصوص شائستہ انداز میں خیالات کا اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران انور مقصود نے بتایا کہ ان کا اپنے پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں سے رشتہ محض ایک بزرگ کا نہیں بلکہ دوستی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے انہیں اُن کے نام سے پکارتے ہیں تو انہیں خوشی ہوتی ہے، عجیب نہیں لگتا۔ ان کے بقول، جب وہ بچوں سے پوچھتے ہیں کہ "مجھے انور کیوں کہتے ہو؟" تو وہ معصومیت سے جواب دیتے ہیں کہ "آپ ہمیں ہمارے نام سے کیوں پکارتے ہیں؟" انور صاحب نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستی کرنا ہی اُن سے محبت کا سب سے خوبصورت طریقہ ہے، اور یہی ہر رشتے کی بنیاد ہونی چاہیے۔

تنقید کے رویے پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ اکثر لوگ دوسروں پر تنقید اس لیے کرتے ہیں تاکہ اپنی کمزوریاں چھپا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، وہ دوسروں کی کامیابی کو دیکھ کر تنقید کا راستہ اپناتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی شعبے کا ماہر شخص تعمیری تنقید کرے تو وہ قابل غور ہوتی ہے، لیکن اگر تنقید کرنے والا متعلقہ فن سے ناواقف ہو تو وہ صرف حسد کی علامت ہے۔

معاشرتی تضادات پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے ایک دلچسپ مشاہدہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں دیواروں پر نظر دوڑائی جائے تو مردانہ طاقت کے اشتہارات عام نظر آتے ہیں، لیکن کہیں یہ نہیں لکھا ہوتا کہ خواتین کی طاقت بڑھائیں۔ ان کے بقول یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں مرد خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ طاقت کے دعوے صرف مردوں کے لیے کیے جاتے ہیں۔

انور مقصود کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنی، جہاں ناظرین نے ان کے انداز، بصیرت اور معاشرتی تنقید کو سراہا۔ ان کے جملے، چاہے طنز کے پیرائے میں ہوں یا محبت بھرے انداز میں، ہمیشہ سننے والوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں اور دیر تک سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
  • رونالڈو نیشنز لیگ فائنل جیت کر بچوں کی طرح روپڑے، ویڈیو وائرل
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے خانوادہ شہداء میں بکروں کی تقسیم
  • غزہ کو ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے، یونیسیف
  • عید الاضحی پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر
  • چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بچوں کیلئے عید الاضحیٰ کی خصوصی خوشیاں
  • عیدالاضحیٰ پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر
  • عیدلاضحیٰ پر صحیح جانور چُننا بچوں کا کھیل نہیں ہے: جرمن سفیر
  • گوجرانوالہ میں سلنڈر پھٹنے سے 3 بچوں سمیت 9 افراد جھلس گئے