Express News:
2025-04-25@03:12:10 GMT

بہت سی چیزوں میں فیڈرل گورنمنٹ بے اختیار ہے

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ جب بلاول پولیٹیکل بات کر رہے ہیں مذاکرات کی بات کر تے ہیں تو پھر یہ جو ایکشن ہو رہا ہے یہ بھی نہیں ہونا چاہیے لیکن جو آپریشن ہو رہا ہے اس میں شاید بلاول صاحب بہت بے بس ہوں گے، ان کے اختیار میں نہیں ہیں کچھ چیزیں جو ہو رہی ہیں، نہ بلوچستان میں ہوں گے نہ سندھ میں ہوں گی اگرچہ سیاسی حکومت موجود ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہت سی چیزوں میں ہمارے پرائم منسٹر اور فیڈرل گورنمنٹ بے اختیار ہے، وہ کچھ نہیں کر سکتے۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا اگر صرف شغل میلہ کرنا ہے تفریح کرنی ہے، پوائنٹ سکورنگ کرنی ہے ، ایک دوسرے کو نیچا دکھانا ہے تو پھر اس طرح کا پارلیمانی پارٹی کا ایک بے مقصد سا ایک بے معنی سا اجلاس دوبارہ کر لیں بلکہ ایسے سو اجلاس کر لیں کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ اگر آپ کو سنجیدہ کاوش کرنی ہے تو اس وقت پاکستان میں فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے آدھے سے زیادہ پاکستان میں شورش ہے، دہشت گردی ہے اور وہاں پہ بدامنی ہے، ہماری جو سوچ ہے اس کو دیکھ لیں، عظمٰی بخاری کی اسٹیٹمنٹ سے اندازہ لگائیں کہ کتنی سنجیدہ ہے یہ قوم، بلاول نے کوئی غلط بات نہیں ہے انھوںنے بالکل ٹھیک بات کی ہے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی بات کے دو تین پہلو ہے، نمبر ون پی ٹی آئی کو لانا اس لیے آسان ہو سکتا ہے کہ جمعرات کو اگر ان کے پولیٹیکل لوگوں کی ملاقات ہو جاتی ہے اور گورنمنٹ دوبارہ سلامتی کمیٹی کی بات کرے تو وہ شرط پوری ہو جائے گی کہ ہمیں عمران خان سے تو ملنے دیں لیکن بلاول صاحب جو بات کر رہے ہیں وہ ویسے بالکل ٹھیک ہے سیاسی اپروچ ہے لیکن جو صورتحال کو گھمبھیر کر رہی ہے وہ ہے جیسے اختر مینگل صاحب نے کہاکہ وہ 28تاریخ کو جلوس لیکر وڈ ھ سے نکلیں گے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ ہر پارٹی کی اپنی اپنی سوچ کی بات ہے، پیپلز پارٹی اس چیز کا ادارک کرتی ہے، سمجھتی ہے اس بات کو، انھوں نے ویسے ہی نہیں کہا، اس بات کا ان کو پورا پتہ ہے کہ اس وقت ملک کی بقا خطرے میں ہے اس کے لیے سب کو سر جوڑنے چاہییں، سب پارٹیوں کو ملانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ بات کر کی بات

پڑھیں:

وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے حکومتی منصوبے پر تحفظات سننے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ یقین دہانی خوش آئند ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظوری اور تمام صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلانے کا وعدہ بھی کیا ہے تاکہ اس پالیسی کو باقاعدہ اختیار کیا جاسکے اور کسی بھی متنازعہ تجویز کو تاحال متعلقہ وزارت کو واپس بھیج دیا جائے گا جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ناصرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو بھی فروغ دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • سندھ کو اختیار نہیں پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے: عظمیٰ بخاری 
  • بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
  • سندھ طاس معاہدے میں ایک فریق کو اختیار ہی نہیں کہ کوئی تبدیلی کرے: احمر بلال صوفی
  • بھارت از خود انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل یا منسوخ کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ،ماہرین
  • آئی پی ایل میں معروف کمنٹیٹرز کو تنقیدی تجزیہ پیش کرنا مہنگا پڑ گیا
  • اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
  • طعنہ نہ دیں، ہمارے ووٹوں سے صدر بنے ہیں، رانا ثناء کا بلاول کے بیان پر ردِ عمل
  • پانی چاروں صوبوں کا ہے، اس کے حامی اور مخالف بھی ہیں
  • بلاول نے جلسے میں جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی : رانا ثنااللہ