جب یہ ساتھ کھیل رہے ہوتے ہیں تو تعریفیں کرتے ہیں،ٹی وی پر تنقید شروع کردیتے ہیں
ذاتی طور پر سمجھتا ہوں اچھا کرکٹر نہیں ، اللہ نے کسی قابل نہ ہونے پر بھی عزت دی،سابق کپتان

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور تنقید کرنے والے کرکٹرز کو احتیاط کا مشورہ دے دیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ یہ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں، جبکہ سب کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ایک جیسا ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھی میڈیا پر بطور تجزیہ نگار بیٹھنے کی پیش کش ہوئی اور حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں تین، چار جگہ سے پیش کش تھی۔ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں۔سرفراز احمد نے کہا کہ بڑے کرکٹرز نے کیا کچھ نہیں بولا، یہ اُن کے بارے میں بات کرتے ہیں جن کے ساتھ کھانا کھایا اور بھول جاتے ہیں تو آپ ساتھ تھے تو کہتے تھے ان جیسے کرکٹرز نہیں اب تنقید کررہے ہیں۔سابق کپتان نے تنقید کرنے والے تجزیہ نگاروں کو کہا کہ یا تو آپ اُس وقت غلط تھے جب تعریف کررہے تھے یا پھر اب غلط تنقید کررہے ہیں، میرا خیال ہے کہ بات کو توازن کے ساتھ کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کرتے ہیں ٹی وی پر کہا کہ

پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت

—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا کونسا ریکارڈ توڑ ڈالا؟
  • تحقیق و تنقید کے آئینے میں
  • مجھے کبھی نہیں لگا کہ میں شاہ رُخ خان جیسا دکھائی دیتا ہوں، ساحر لودھی
  • عمر سرفراز چیمہ اور شاہ محمود قریشی کے بعد ایک اور پی ٹی آئی رہنما ہسپتال داخل
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
  • نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں
  • 190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت