پرویز خٹک اور شہاب علی شاہ کیخلاف بی آر ٹی کرپشن کیس بند
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پرویز خٹک----فائل فوٹو
نیب خیبر پختون خوا نے پرویز خٹک اور شہاب علی شاہ کے خلاف پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے میں مبینہ کرپشن کیس کی کارروائی روک دی۔
ترجمان قومی احتساب بیورو کے مطابق پشاور بی آر ٹی مبینہ کرپشن کیس میں ان دونوں افراد کے خلاف شواہد نہیں ملے، نیب نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو مراسلہ لکھ کر آگاہ کر دیا ہے۔
بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر سابق وزیراعلیٰ اور.                
      
				
ترجمان کا کہنا ہے کہ کیس میں سابق چیف سیکریٹری اور کنٹریکٹرز کے خلاف بھی کارروائی روک دی گئی ہے جس میں 3 چینی کنٹریکٹرز بھی شامل ہیں۔
بی آر ٹی منصوبہ سابق وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک کے دورِ حکومت میں شروع ہوا تھا۔
شہاب علی شاہ منصوبے کے وقت سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقی خیبر پختون خوا تھے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پرویز خٹک
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔
 
 بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔