کراچی کی خوبصورتی و ترقی کیلئے سندھ حکومت کا ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ترجمان کے مطابق ٹاسک فورس کو تجاوزات، غیر قانونی پارکنگ اور سیوریج مسائل کے حل کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں شاہراہِ فیصل، شاہراہِ قائدین، شیر شاہ سوری روڈ اور دیگر اہم سڑکوں کی بہتری کا منصوبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی کی خوبصورتی اور ترقی کے منصوبے کے لیے سندھ حکومت نے ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان کردیا۔ ترجمان چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا ہے کہ میئر کراچی ٹاسک فورس کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں جبکہ کمشنر کراچی اور دیگر حکام بھی ٹاسک فورس میں شامل ہیں۔ ٹاسک فورس اہم شاہراہوں کی بحالی، صفائی اور خوبصورتی کے کاموں کی نگرانی کرے گی۔ ترجمان کے مطابق ٹاسک فورس کو تجاوزات، غیر قانونی پارکنگ اور سیوریج مسائل کے حل کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں شاہراہِ فیصل، شاہراہِ قائدین، شیر شاہ سوری روڈ اور دیگر اہم سڑکوں کی بہتری کا منصوبہ ہے۔ ترجمان چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ شاہراہِ فیصل، شاہراہِ قائدین، عبداللّٰہ ہارون روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈ پر ترقیاتی کام ہوں گے، سندھ حکومت کی ہدایت پر تمام اداروں کو ٹاسک فورس سے تعاون کا پابند بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹاسک فورس
پڑھیں:
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
غزہ(آئی پی ایس )اردن اور جرمنی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پلان کے تحت فلسطینی پولیس کی معاونت کے لیے متوقع بین الاقوامی فورس کو اقوامِ متحدہ کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔
یہ نام نہاد بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی جبکہ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔اردن کے وزیرِ خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔
تاہم اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا، الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزر خارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نا صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے، جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے۔اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو اس وقت لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم