اسلام آباد( ممتازرپورٹ) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں اور پوری قوم کو متحد ہو کر ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنرسے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر دانیال چوہدری نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک فوج کی بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کر کے دم لیں گے ۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ پاک فوج نہ صرف ملکی دفاع کی ضامن ہے بلکہ وہ اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خلاف ہر محاذ پر برسر پیکار ہے ، ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اپنی افواج کی قربانیوں کو سراہیں اور کسی بھی قسم کی منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ یہ جنگ صرف فوج کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے، اور ہمیں سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال کر اس قومی مقصد کے لیے اپنی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہوگا۔
دانیال چوہدری نے اس موقع پر صحافیوں کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اور حکومت آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی میڈیا نے ہمیشہ قومی بیانیے کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی میڈیا ریاست کے استحکام اور ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں بحیثیت قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی سیکیورٹی فورسز کی حمایت کریں، دہشتگردی کے خلاف بیانیے کو مضبوط کریں اور ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر ملک کو ہر قسم کے دہشتگردی کے خطرات سے محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ افطار ڈنر میں شرکاء کی روایتی مہمان نوازی کی گئی،صحافی برادری نے اس موقع کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بیرسٹر دانیال چوہدری کا شکریہ ادا کیا اور حکومت کی پالیسیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
تقریب کے آخر میں بیرسٹر دانیال چوہدری نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی میڈیا کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں گے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ افطار ڈنر نہ صرف ایک سماجی تقریب تھی بلکہ اس موقع پر قومی یکجہتی اور ملکی سلامتی کے حوالے سے ایک مثبت پیغام بھی دیا گیا، جس میں سب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کرنے کے لیے ہر ممکن قربانی دی جائے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے خلاف کہا کہ کے لیے نے کہا کہ پاک

پڑھیں:

امریکا حقیقت پسندانہ شراکت کیلئے پاکستان کے جغرافیائی مفادات تسلیم کرلے ،تھنک ٹینک کامشورہ

واشنگٹن: امریکی تھنک ٹینک کا اپنی ایک رپورٹ میں کہنا ہےکہ امریکا اگر پاکستان کے جغرافیائی مفادات کو تسلیم کر لے تو دونوں ممالک حقیقت پسندانہ شراکت داری قائم کرسکتے ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک ہڈسن انسٹی ٹیوٹ نے ماہرین کی آرا پر مشتمل ایک پالیسی رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ امریکی رابطے برقرار رکھنا کیوں اور کتنے ضروری ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دورِ صدارت میں زیادہ حقیقت پسندانہ خارجہ پالیسی اپنانے کا اشارہ دیا، ایک ایسی پالیسی جو اُن ممالک کے ساتھ بھی تعلقات برقرار رکھے جن کے نظریات اُن سے مختلف ہیں۔
ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پاک امریکا تعلقات میں بہتری ممکن ہے بشرط یہ کہ دونوں ممالک نظریاتی اختلافات کے بجائے مشترکہ مفادات پر توجہ دیں۔ امریکی حلقے پاکستان پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ امریکی امداد تو لیتا ہے مگر بھارت اور افغانستان کے حوالے سے امریکی ترجیحات کو نظرانداز کرتا ہے جبکہ پاکستان کو شکایت ہے کہ واشنگٹن اس کے علاقائی مفادات کو نظرانداز کر کے غیر مشروط حمایت مانگتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سابق امریکی حکومتوں کے برعکس ٹرمپ انتظامیہ نے تسلیم کیا ہے کہ کسی ملک کی جغرافیائی حیثیت اس کی اسٹریٹیجک حکمت عملی پر اثر ڈالتی ہے اور پاکستان اپنی سکیورٹی کے تناظر میں بھارت اور افغانستان کو اہم سمجھتا ہے، اس لیے ہڈسن انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق اُس کا نقطہ نظر واشنگٹن سے مختلف ہو سکتا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ امریکا اگر پاکستان کے جغرافیائی مفادات کو تسلیم کر لے تو دونوں ممالک حقیقت پسندانہ شراکت داری قائم کر سکتے ہیں، اس سے امریکا کو پاکستان میں جمہوری اقدار کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جواب طلبی میں مدد ملے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان دیگر ایشیائی ممالک کی طرح امریکا اور چین کے تنازع میں غیرجانبدار رہنا چاہتا ہے پھر بھی کاروباری اور فوجی حلقے امریکا کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
اس لیے ہڈسن رپورٹ کی رائے میں واشنگٹن اور اسلام آباد باہمی دلچسپی کے معاملات میں حقیقت پسندانہ شراکت داری کی بنیاد رکھیں، مثلاً انسداد دہشت گردی جیسے شعبوں میں دونوں کے مفادات مشترک ہیں اور اگرچہ بھارت پر دونوں کا مؤقف مختلف ہے پھر بھی پاک بھارت کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکا اور پاکستان کا چین پر بھی نقطۂ نظر مختلف ہے لیکن واشنگٹن کے لیے یہ ضروری ہے کہ اسلام آباد کو بیجنگ پر حد سے زیادہ انحصار کرنے سے روکے، امریکہ کو چاہیے کہ وہ پاکستان پر اثرانداز ہونے کے لیے امداد یا سرزنش کے بجائے تجارتی اور سماجی ذرائع استعمال کرے جبکہ پاکستان کو بھی ماننا چاہیے کہ وہ اگرچہ خطے میں امریکا کا سب سے اہم اتحادی نہیں رہا لیکن پھر بھی ایک اہم شراکت دار بن سکتا ہے۔
امریکی تھنک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آئیں جس کے بعد امریکا نے مداخلت کی اور انھیں جنگ بندی پر مجبور کیا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشتگردی ترمیمی بل سے جبری گمشدیوں میں اضافہ ہوگا، کلثوم نیاز بلوچ
  • پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام اور قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے،صدر مملکت
  • پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام اور قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے،صدر آصف علی زرداری
  • امریکا حقیقت پسندانہ شراکت کیلئے پاکستان کے جغرافیائی مفادات تسلیم کرلے ،تھنک ٹینک کامشورہ
  • لاول بھٹو نے دہشتگردی کیخلاف آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز دیدی
  • بلوچستان اسمبلی سے انسداد دہشتگردی ترمیمی مسودہ 2025 قانون منظور
  • صدر آزاد کشمیر سے پرنسپل کیڈٹ کالج پلندری کی ایوان صدر میں تفصلی ملاقات
  • ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کیلیے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا
  • فرار قیدی سرنڈر کردیں، نہیں تو دہشتگردی کے مقدمات کا سامنا ہوگا: مراد علی شاہ
  • پاکستان خطہ میں نئی طاقت بن کر ابھرا ہے،چوہدری شجاعت