ترک اپوزیشن نے استنبول کا قائم مقام میئر منتخب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ISTANBUL:
ترکیے کی اپوزیشن نے اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد استنبول کی حکمران جماعت ری پبلکن پیپلزپارٹی (سی ایچ پی) نے نوری اسلن کو شہر کا قائم مقام میئرمنتخب کرلیا۔
استنبول کی میونسپل کونسل میں 314 اراکین ہیں، جس میں سی ایچ پی کو واضح اکثریت حاصل ہے اور اسی اکثریت کی بنیاد پر نوری اسلن کو قائم مقام میئر منتخب کرلیا اور انہیں 177 ووٹ پڑے۔
قائم مقام میئر مستقل میئر امام اوغلو کی بقیہ مدت مکمل کریں گے کیونکہ انہیں ٹرائل کا سامنا ہے جو ابھی شروع نہیں ہوا ہے تاہم انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے قائم مقام میئر کے انتخاب کے نتیجے میں ترک حکومت ٹرسٹی کے ذریعے میونسلپٹی چلانے سے معذور ہوگئی ہے جبکہ حکومت نے دیگر کئی شہروں میں ایسا ہی کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک صدر کے مخالف رہنما اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
حکومت نے شدید احتجاج کو کچلنے کے لیے اپوزیشن کے سیکڑوں کارکنوں اور شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے لیکن احتجاج میں کمی نہیں آ رہی ہے۔
دوسری جانب حکومت اس تاثر کی تردید کر رہی ہے کہ وہ عدالت پر دباؤ ڈال رہی ہے، ترک سیاست میں دہائیوں سے حکمرانی کرنے والے رجب طیب اردوان نے ملک بھر میں ہونے والے احتجاج کو ایک شو قرار دے کر مسترد کردیا اور قانونی کارروائی سے خبردار کریا۔
ترک صدر نے مخالف جماعت سی ایچ پی سے کہا کہ وہ ترک شہریوں کو اشتعال دلانے سے گریز کرے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔