کپتان سلمان علی آغا کی نظریں ایشیا کپ اور ورلڈ کپ پر
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ نے پاکستان کو پانچویں ٹی 20 میچ میں 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-4 سے اپنے نام کر لی آکلینڈ میں کھیلے گئے آخری میچ میں کیویز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کو آؤٹ کلاس کر دیا۔ جمی نیشم کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹی 20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا کہ پوری سیریز میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے بہترین کرکٹ کھیلی اور ہمیں مکمل طور پر آؤٹ کلاس کر دیا ان کا کہنا تھا کہ جب ٹیم ہار جاتی ہے تو انفرادی کارکردگی کی کوئی حیثیت نہیں رہتی سلمان علی آغا نے کہا کہ یہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانے کے لیے اہم تھی ٹیم میں نئے چہروں کو موقع دیا گیا اور آئندہ بھی نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم کی ساری توجہ اب ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ پر ہے اور ان ایونٹس میں بہترین کارکردگی کے لیے بھرپور تیاری کی جائے گی واضح رہے کہ آخری ٹی 20 میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا پاکستانی ٹیم نے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 128 رنز بنائے۔ ہدف کے تعاقب میں کیوی بلے بازوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے محض 10 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز بنا کر کامیابی حاصل کر لی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے
پڑھیں:
بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے، اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے
لائن لاسز اور نااہلی چھپانیکیلئے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، ایکس پر اظہار خیال
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آڈٹ رپورٹ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اربوں کی اووربلنگ کی نشاندہی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن لاسز اور نااہلی چھپانے کے لیے اووربلنگ کے ذریعے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے۔ حکمرانوں اور اداروں کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے۔یاد رہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو، ہیسکو، پیسکو، کیسکو اور ٹیسکو نے 244ارب کی اووربلنگ کی ہے۔ کمپنیوں نے عوام کو رقم واپسی کے دعوے کیے ہیں تاہم آڈٹ کے دوران اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کسی قسم کے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیے۔