ننھے صارم کا مبینہ قتل، پولیس سرجن کا ڈی آئی جی ویسٹ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
نیو کراچی میں ننھے صارم کے مبینہ اغواء اور قتل سے متعلق تاحال کچھ نہ پتہ چل سکا، صارم کی وجۂ موت جاننے کے لیے پولیس کی تفتیش جاری ہے۔
اس حوالے سے کراچی پولیس سرجن نے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کو خط لکھا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایس ایس پی اور تفتیشی افسر فرانزک اسپیشلسٹ بورڈ کی میٹنگ میں شریک ہوں۔
ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ بچے کے جسم سے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، بچے کی موت کی وجہ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد سامنے آئے گی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جامعہ کراچی اور کرائم سین یونٹ کی رپورٹس فوری طور پر بورڈ کے پاس جمع کروائیں۔
خط کے مطابق صارم کی وجۂ موت جاری کرنے کے لیے تفتیشی افسر لیبارٹری رپورٹس بلا تاخیر ایم ایل او کو جمع کروائیں، بورڈ کی اگلی میٹنگ 7 اپریل کو ہو گی۔
یاد رہے کہ صارم کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پولیس سرجن نے فرانزک اسپیشلسٹ بورڈ تشکیل دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں واقع گھر سے گلا کٹی لاش برآمد
کراچی کے علاقے مدینہ کالونی میں واقع گھر سے ایک شخص کی گلا کٹی لاش ملی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا یے کہ مذکورہ شخص کو کند آلہ کی مدد سے گلا کاٹ کر قتل کیا گیا یے۔
ایس ایچ او مدینہ کالونی افتخار تنولی نے بتایا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ بلدیہ ٹیپو سلطان روڈ عظیمہ آ باد نزد گلیکسی گرامر اسکول کے قریب گھر میں ایک شخص کی گلا کٹی ہوئی لاش ملی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے کر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال ٹراما سینٹر منتقل کردیا ہے۔
متوفی شخص کی شناخت 40 سالہ محمد یوسف ولد اللہ دتہ سے ہوئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق مقتول گھر میں اکیلا تھا۔ مقتول اور اس کارشتہ دار اسلم سائٹ میں ایک نجی لوم فیکٹری میں ملازم تھے۔ اس گھر میں ساتھ رہتے تھے۔ مقتول اور اس کے رشتے دار اسلم کا تعلق پنجاب کے علاقے گوجرہ سے ہے۔ متقول دن اور اس کا رشتہ دار نائٹ شفٹ میں فیکڑی میں کام کرتے تھے۔
متقول کا رشتہ دار صبح کام پر سے گھر واپس آیاتو اس نے دیکھا کہ یوسف کی گلہ کٹی لاش پڑی ہے۔ اس نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔
علاوہ ازیں مقتول شادی شدہ یے۔ اس کی فیملی گوجرہ میں رہتی ہے۔ پولیس نے اس واقعہ کی اطلاع مقتول کے رشتہ داروں کو دے دی یے۔ قتل کی مختلف پہلوں سے ںتفتیش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس کی کوشش ہے کہ قتل میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کیا جائے۔