امید ہے امریکا مشاورت کے ذریعے دوطرفہ خدشات کو حل کرنے کی راہ پر جلد از جلد واپس آئے گا، چینی نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
امید ہے امریکا مشاورت کے ذریعے دوطرفہ خدشات کو حل کرنے کی راہ پر جلد از جلد واپس آئے گا، چینی نائب وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے نائب وزیر اعظم اور چین – امریکہ اقتصادی اور تجارتی امور کے انچارچ حہ لی فنگ نے درخواست پر امریکی تجارتی نمائندےجیمی سن گریر کے ساتھ ویڈیو کال پر بات چیت کی۔ فریقین نے رواں سال 17 جنوری کو چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کے حوالے سے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں اہم امور پر کھل کر اور عمیق تبادلہ خیال کیا۔
چین نے امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے بہانے چینی مصنوعات پر عائد محصولات، دفعہ 301 کی تحقیقات اور مجوزہ “برابری” کے محصولات کے نفاذ پر سنجیدہ خدشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی ہے کہ امریکا مساوی بنیادوں پر مشاورت کے ذریعے دوطرفہ خدشات کو حل کرنے کی راہ پر جلد از جلد واپس آئے گا۔ امریکہ نے کہا کہ فریقین کے درمیان کھل کر بات چیت کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے جو باہمی تفہیم کو بڑھانے اور ابھرتے ہوئے مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ فریقین کا ماننا ہے کہ مستحکم چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو برقرار رکھنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور باہمی دلچسپی کے امور پر رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو حل کرنے
پڑھیں:
وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ روز تہران میں ہونے والی ملاقات میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر مشاورت کی۔یہ ملاقات اسلام آباد اور تہران کی جانب سے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جاری کوششوں کا مظہر قرار دی جا رہی ہے۔