کراچی، ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام شہدائے قدس کی یاد میں چراغاں و تصویری نمائش کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہدائے راہ قدس کا خون رائگاں نہیں جائے گا، خون کے آخری قطرے تک مظلوم فلسطینیوں کا دفاع کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے زیر اہتمام شہدائے قدس کی یاد میں کراچی پریس کلب پر چراغاں و تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی و شمع روشن کیں۔ چراغاں و تصویری نمائش میں جعفریہ الائنس پاکستان کے سیکریٹری جنرل شبر رضا ایڈووکیٹ، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس، علامہ ملک عباس، علامہ مبشر حسن، صحافتی برادری، سماجی شخصیات سمیت ہندو و عیسائی رہنما بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہا کہ پوری دنیا میں جمعتہ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا، اس موقع پر پاکستان بھر میں ریلیاں، جلسے، جلوس و مظاہرے ہونگے، جس میں عوام اپنا مثالی احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، جبکہ علماء و خطبہ جمعہ اجتماعات میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر خطابات دینگے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ اسرائیل انسانیت کا دشمن یے، حماس، حزب اللہ، انصار اللہ یمن سمیت تمام مقاومتی تنظیموں کو سلام پیش کرتے ہیں، شہدائے راہ قدس کا خون رائگاں نہیں جائے گا، خون کے آخری قطرے تک مظلوم فلسطینیوں کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے راہ مقاومت نے خطے میں اسرائیل و امریکا سمیت استعماری طاقتوں کے غرور کو چکنا چور کر دیا، گریٹر اسرائیل اب خطے میں نہ پورا ہونے والا صہیونی خواب بن جائے گا انہوں نے کہا کہ گزشتہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد حسن نصر اللہ، اسماعیل ہنیہ، یحیٰ سنوار، ہاشم صفی الدین سمیت 120 اہم کمانڈر راہ مقاومت شہید ہوئے، لاکھوں فلسطینی عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، بہت جلد قبلہ اول بیت المقدس آزاد اور اسرائیل مکمل نابود ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
کراچی:وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا ہے اجلاس کل 17 ستمبر کو ہونا ہے۔
اطلاع یے کہ اجلاس کے انعقاد سے اختلاف کرتے ہوئے وفاقی وزارت تعلیم نے ایوان صدر چانسلر سیکریٹریٹ سے گزارش کی ہے کہ انتظامی نظم و نسق کے معاملے پر یونیورسٹی کے خلاف جاری تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ مرتب ہونے تک یہ اجلاس موخر کردیا جائے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس حوالے سے ایک خط وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے ایوان صدر کو تحریر کیا گیا ہے جس میں اس بات کی اطلاع دی گئی یے کہ گورننس اور ایڈمنسٹریٹوو معاملات کی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی ایچ ای سی میں بنائی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر نے اجلاس کے انعقاد کے لیے قائم مقام ایک رکن سینٹ کو خصوصی ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اراکین سینیٹ سے رابطے کرکے انہیں اجلاس میں شرکت پر آمادہ کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یہ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے سبب 3 ستمبر کو عین انعقاد کے وقت ملتوی ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے ڈیڑھ سالہ دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار رہے ہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے اور کم و بیش 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی۔
جبکہ ٹریژرار کے دفتری زرائع کا کہنا ہے کہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے زیادہ مقرر ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔
وائس چانسلر تحقیقات سے قبل اپنی تنخواہ کی منظوری سینٹ سے حاصل کرنا چاہتے ہیں جس پر قانونی پہلوئوں سے سوالات اٹھ رہے ہیں ۔