گورنر سندھ کا چیف جسٹس کو خط، کراچی میں ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات پر کارروائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کراچی:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر کراچی میں ٹینکرز اور ڈمپرز کی لاپروائی اور لاقانونیت کی وجہ سے ہونے والی الم ناک اموات پر نوٹس لے کر فوری کارروائی کی استدعا کردی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط میں لکھا کہ کراچی میں ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، 2025 میں اب تک 70 سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ24 مارچ کو ملیر ہالٹ پر پانی کے ٹینکر سے موٹرسائیکل سوار خاندان کچلا گیا، عبد القیوم اور اس کی حاملہ بیوی زینب کا نومولود بچہ اس کا شکار ہوئے۔
گورنر سندھ نے خط میں استدعا کی کہ چیف جسٹس آف پاکستان فوری ایکشن لیں، اس وقت انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خطوط لکھے اور مطالبہ کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ چیف جسٹس
پڑھیں:
ججزٹرانسفرکیس : رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ آئینی بنچ کو جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کرا دیا ہے سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر اور سنیارٹی کیخلاف درخواست پر سماعت کی بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل تھے.(جاری ہے)
رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کروا دیا جس کے ساتھ متعلقہ دستاویزات بھی جمع کرائی گئیں دستاویزات میں تبادلے سے متعلق ہونے والی خط وکتابت اور نوٹیفکشنز شامل ہیں جواب میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری قانون کا جسٹس خادم سومرو کے تبادلے سے متعلق خط موصول ہوا جو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو پیش کیا گیا. جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی منظوری سے سیکرٹری قانون کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکرٹری قانون نے جسٹس خادم سومرو کی رضامندی کے بعد تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا اس سے قبل وفاقی حکومت، رجسٹرار سپریم کورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، سیکرٹری جوڈیشل کمیشن اور دیگر تمام فریقین بھی اپنے جوابات سپریم کورٹ میں جمع کروا چکے ہیں. سماعت کے دوران درخواست گزار ججوں کے وکیل منیر اے ملک نے تحریری جواب داخل کرانے کے لیے آئندہ جمعرات تک کی مہلت مانگ لی جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں بینچ کے سربراہ نے درخواست گزار وکیل منیر اے ملک سے استفسار کیا کہ کیا آپ جواب الجواب دینا چاہیں گے؟جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ منیر اے ملک نے جواب دیا آئندہ جمعرات تک کا وقت دے دیں. جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے؟ بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے بھر دستیاب نہیں ہوں گا اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ میں بھی بیرون ملک جاﺅں گا جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا. بعدازیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح سماعت کے لیے رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے عدالت نے کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی.