اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے اہم امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے پاک امریکا دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں، علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کی پریس ریلیز کے مطابق معاون خصوصی نے سینئر بیورو آفیشل قائم مقام انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے سیاسی امور لیزا کینا اور سینئر ڈائریکٹر برائے جنوبی اور وسطی ایشیا نیشنل سکیورٹی کونسل رکی گل سے ملاقات کی۔ انہوں نے رینکنگ ممبر کانگریس رکن گریگوری میکس، ذیلی کمیٹی برائے جنوبی اور وسطی ایشیا کے چیئرمین، ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے کانگریس  رکن  بل ہوزینگ اور سینیٹر جم بینکس سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔ امریکی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران معاون خصوصی نے  پاکستان حکومت کی اقتصادی ترجیحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں معاشی اشاریوں میں واضح بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی جانب سے معاشی اشاریوں میں بہتری کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکا  تعلقات میں تجارت اور سرمایہ کاری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے بے پناہ امکانات موجود ہیں جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے کاروبار کو فائدہ پہنچے گا بلکہ خطے کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا

نئی دہلی (نیوزڈیسک) بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی ناکامی کا اعتراف کر لیا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت آل پارٹیز کانفرنس ہوئی، اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی، اپوزیشن جماعتوں نے پہلگام حملے میں انٹیلی جنس ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت سکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟

اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار کہاں تھے؟ کانگریس پارٹی نے بھی پہلگام حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی اور سکیورٹی خامی قرار دیا، انہوں نے بھارتی فوج کی ناکامی اور خراب سکیورٹی کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اور سکیورٹی خامی کا جامع تجزیہ ضروری ہے، عوامی مفاد میں سکیورٹی خامیوں پر سوالات اٹھانے چاہئیں، اسد الدین اویسی نے کہا سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے دریا کا رخ موڑ کر بھارت اتنا پانی رکھے گا کہاں؟

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں مگر یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
  • بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا
  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • فلسطین اور کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، یوسف ایم الدوبی
  • وزیر خزانہ کی امارات کے وزیر مملکت برائے مالی امور سے ملاقات
  • اویس احمد بلگرامی کی جنید انوار سے ملاقات
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • اداکارہ عفت عمر نے پنجاب حکومت کا معاون برائے ثقافت کا عہدہ لینے سے معذرت کرلی
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی 5سالہ بچی سے متعلق ویڈیوز سامنے آگئی