یوم پاکستان اور عیدالفطر پر سزاؤں میں کمی، پنجاب کی جیلوں سے درجنوں قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)صدر مملکت کی جانب سے 23 مارچ کو یوم پاکستان اور عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کے اعلان کے بعد پنجاب کی 43 جیلوں میں مجموعی طور پر 1606 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی۔
نجی چینل کے مطابق سزائیں مکمل ہونے پر پنجاب بھر کی جیلوں سے سیکڑوں قیدیوں کو رہا بھی کر دیا گیا۔پنجاب بھر کی جیلوں میں سزاؤں میں کمی کاسب سے زیادہ فائدہ سینٹرل جیل لاہور اور اڈیالہ جیل کے قیدیوں کو ہوا۔
سینٹرل جیل لاہور میں 196، اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 183 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی گئی۔اڈیالہ جیل میں سزاؤں میں تخفیف سے 183 قیدیوں کو فائدہ ہوا، تاہم 105 قیدیوں کو سزاوں میں کمی کے بعد مدت مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، قیدیوں کو دو دن قبل اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ پفتے یوم پاکستان اور عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 روز کی خصوصی رعایت دی تھی۔صدر آصف علی زرداری نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی، ایک تہائی قید کاٹنے والے 65 سال سے زائد عمر کے مرد اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہونا تھا۔
واضح رہے کہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوتا، جبکہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا، دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرمان پر بھی نہیں ہوتا۔
ہیوی ٹریفک سے حادثات کا سلسلہ نہ رکا، ٹریلر کی ٹکر سے ایک اور نوجوان جاں بحق ،
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قیدیوں کی سزاو ں میں سزاو ں میں کمی اڈیالہ جیل میں کمی کا قیدیوں کو
پڑھیں:
گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، گڈو بیراج پر پانی کے دباؤ میں کمی آئی ہے تاہم سکھر بیراج پر بہاؤ مستحکم ہے، سندھ میں سیلاب کچے کے درجنوں دیہات میں داخل ہوگیا، مکانات، فصلیں اور دیگر املاک پانی کی نذر ہوگئیں، متاثرہ علاقوں سے لوگوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا آپریشن جاری ہے، پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کے صبح 9 بجے تک کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے جو 5 لاکھ 80 ہزار کیوسک سے زائد ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ مستحکم رہا جو لگ بھگ 5 لاکھ 18 ہزار کیوسک کے قریب ہے، کسی مقام پر ’انتہائی اونچے درجے‘ کے سیلاب کی اطلاع نہیں ملی۔
دوسری جانب کشمور میں گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال کے پیش نظر 2 روز سے متعدد دیہات ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ متاثرین بے بسی کی تصویر بن گئے۔ کندھ کوٹ میں کچے کا علاقہ مکمل زیر آب آگیا اور رہائشیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ مویشیوں کا چارہ بھی ختم ہوگیا۔ دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ ادھر رونتی اور قادر پور کے کچے کے دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا جبکہ سیہون اور دادو میں سیلاب نےکچے کےکئی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔