شرکا سے خطاب میں علامہ سبطین اکبر نے کہا کہ امام خمینیؒ نے اس کا راہ حل دیا تھا کہ تمام مسلمان ایک ایک بالٹی پانی اسرائیل کی طرف بہا دیں تو یہ غرق ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں مگر اپنے امامؑ کے منتظر ہیں، امام کی معیت میں جہاد ہوتا ہے یا ولی فقیہہ کے حکم سے، اس لئے یہ واضح کر رہے ہیں کہ جہاد سے گھبرانے والے نہیں، بلکہ ہم قبلہ اول کی آزادی کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس کی مناسبت سے ادارہ منہاج الحسینؑ جوہر ٹاون لاہور سے ’’القدس ریلی‘‘ نکالی گئی، جس کی قیادت علامہ محمد سبطین اکبر نے۔ ریلی کے شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر فلسطینیوں کے حق اور اسرائیل کیخلاف نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد سبطین اکبر نے کہا کہ اسرائیل اپنی جارحیت سے باز نہیں آ رہا، اسرائیل نے تمام انسانی اقدار پامال کر دی ہے، اس نے جتنے وعدے اور معاہدے کئے سب سے مکر گیا، اقوام متحدہ جیسے ادارے کو اس نے کوئی اہمیت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک پاگل کتا بن چکا ہے، اگر امت متحد نہ ہوئی تو یہ پاگل کتا، مسلمانوں کوکاٹ کھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہماری باری آئے، امت کو متحد ہونا ہوگا، تمام مسلم ممالک کو ایسی پالیسی بنانی چاہیئے کہ اسرائیل کے مذموم عزائم کی راہ میں بند باندھا جائے۔

علامہ سبطین اکبر نے کہا کہ امام خمینیؒ نے اس کا راہ حل دیا تھا کہ تمام مسلمان ایک ایک بالٹی پانی اسرائیل کی طرف بہا دیں تو یہ غرق ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں مگر اپنے امامؑ کے منتظر ہیں، امام کی معیت میں جہاد ہوتا ہے یا ولی فقیہہ کے حکم سے، اس لئے یہ واضح کر رہے ہیں کہ جہاد سے گھبرانے والے نہیں، بلکہ ہم قبلہ اول کی آزادی کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ایران نے واضح کر دیا کہ وہ حقیقی اسلام کا پیرو ہے، اور ایران نے اپنے آپ کو انتظار میں اتنا مضبوط  کر لیا ہے کہ دشمن ایران کی طرف دیکھنے سے پہلے لرزنے لگ جاتا ہے۔ اپنے آپ کو سپر پاور کہنے والے کی طاقت کو ایران نے خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب قبلہ اول کو پنجہ یہود سے آزاد کروائیں گے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سبطین اکبر نے رہے ہیں اپنے ا

پڑھیں:

شام کی صورتحال شہید سید ابراہیم رئِسی کے معاون کی آنکھ سے

ایک ٹی وی پروگرام میں پروفیسر سید محمد حسینی کا کہنا تھا کہ اب بہت سی اقوام پر واضح ہو چکا ہے کہ اصل خطرہ ایران نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق ایرانی صدر شہید "سید ابراہیم رئیسی" کے معاون، پروفیسر "سید محمد حسینی" نے نیشنل ٹی وی پر شام کی صورت حال پر تبصرہ کیا۔ اس حوالے سے سید محمد حسینی نے کہا کہ آج کل شام میں اہم واقعات رونماء ہو رہے ہیں۔ اسرائیل نے جولانی گینگ جیسے دہشت گرد گروہ کے زیر استعمال صدارتی محل اور فوجی ہیڈکوارٹر کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔ حالانکہ شام کے پاس نہ تو کوئی جوہری پروگرام ہے، نہ ہی یورینیم افزودگی کا نظام، نہ میزائل کی صلاحیت اور نہ ہی مؤثر فضائی دفاع۔ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے اور یہ کسی کے لیے بھی سنگین فوجی خطرہ نہیں۔ اس کے باوجود دشمن شام پر بمباری اور مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ حقیقت اسرائیل کے مقاصد کی نوعیت کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ شام کو ٹکڑوں میں بانٹنا چاہتے ہیں۔ ترکیہ سے وابستہ حلب کی حکومت، امریکہ سے وابستہ کردوں کی حکومت، دروزیوں کی ایک الگ حکومت، اور دمشق یا علویوں کی حکومت کے قیام کی بات کی جا رہی ہے۔ یہ واضح طور پر شام کے حکومتی ڈھانچے کے مکمل ٹوٹنے کی منصوبہ بندی کو ظاہر کرتا ہے۔

پروفیسر سید محمد حسینی نے کہا کہ اسرائیل کا ہدف صرف شام اور لبنان تک محدود نہیں۔ اگر وہ کر سکیں تو عراق، سعودی عرب، مصر اور خطے کے دیگر ممالک کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ وہ ایک ایسا علاقائی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں طاقت ان کے ہاتھ میں ہو اور باقی ممالک ان کے تابع۔ انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے آج عالم اسلام میں وسیع پیمانے پر بیداری پیدا ہوئی ہے۔ گذشتہ دور میں، ایران کو علاقائی خطرے کے طور پر پیش کیا جاتا تھا لیکن اب بہت سی اقوام پر واضح ہو چکا ہے کہ اصل خطرہ ایران نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل ہیں۔ یہی عوامی بیداری ہے جس کی وجہ سے قومیں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی حمایت کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ بہت سی حکومتیں بھی ساتھ دینے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار ہم نے دیکھا کہ اسلامی ممالک اور یہانتک کہ عرب لیگ بھی ایران کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس کا عالمی عوامی رائے پر مثبت اثر پڑا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ رجحان مستقبل میں بھی جاری رہے گا اور مزید مضبوط ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • کچھ حقائق جو سامنے نہ آ سکے
  • امریکہ و اسرائیل امن کیبجائے فلسطین کی نابودی کے درپے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر
  • شام کی صورتحال شہید سید ابراہیم رئِسی کے معاون کی آنکھ سے
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل
  • جوہری پروگرام جاری رہیگا، جنگ بندی دیرپا نہیں، ایرانی صدر کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء