کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے : آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے کہا ہے کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے۔جولی کوزیک کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام اور کلائمیٹ فنانسنگ پر الگ الگ فنڈز کی فراہمی پر بات چیت ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی، کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 28 ماہ کے عرصے میں 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کلائمیٹ فنانسنگ پاکستان کو ارب ڈالر
پڑھیں:
عالمی بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع
وزارت اقتصادی امور نے عالمی بینک کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک پر جامع عملدرآمد کے لیے کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک دہائی طویل کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 40 ارب ڈالر فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی بینک نے پہلی بار 5 کے بجائے 10 سال کا فریم ورک تیار کیا۔
دستاویز کے مطابق عالمی بینک 2026 سے 2035 تک 40 ارب ڈالر فراہم کرے گا، 40 ارب ڈالر میں سے نصف رقم قرض جبکہ باقی نجی سرمایہ کاری ہوگی۔ وزارت اقتصادی امور نے جامع عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع کر دیا۔
پہلے مرحلے میں عالمی بینک پاکستان کو 20 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، رقم تعلیم، صحت، ماحولیاتی تبدیلی،صاف توانائی اور بہتر ایئرکوالٹی کے لیے ہوگی، کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک حکومتی ترجیحات اور اڑان پاکستان پلان کے مطابق ہے۔
دوسری جانب نجی سرمایہ کاری میں اضافے اور شمولیتی ترقی کے منصوبے بھی پلان میں شامل ہے، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے تحت مزید 20 ارب ڈالر کی نجی سرمایہ کاری بھی ہوگی۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک دہائی طویل کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا اعلان کیا ہے، عالمی بینک کے مطابق پاکستان کے لیے نئے فریم ورک میں 6 بڑے شعبے چنے گئے ہیں جن میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ماحولیاتی لچک اور مالیاتی انتظام بھی شامل ہیں۔
ورلڈ بینک اور اس کے شراکت دار اداروں نے فریم ورک کے تحت مجموعی طور پر 40 ارب ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی سے 20 ارب ڈالر شامل ہیں، جبکہ اضافی 20 ارب ڈالر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے آئے گا جو نجی شعبے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔