ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے، غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی استقامت نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، اسماعیل ہانیہ، یحیی السنوار اور سید حسن نصر اللہ امت مسلمہ کے ہیرو ہیں جنہوں نے امت کو مقاومت، مزاحمت اور عالمی استکبار سے ٹکرانے کا درس دیا ہے۔  اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس کے موقع پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر وحدت یوتھ، عزاداری ونگ، مجلس علمائے مکتب اہلیبیت، مجلس اتحاد بین المومنین، جامعہ شہیدمطہری کے زیراہتمام امام بارگاہ چوک کمہارانوالہ سے قبلہ اول کی آزادی اور مظلومین فلسطین و غزہ ،یمن و پاراچنار کی حمایت میں مرکزی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، انجینئر مہر سخاوت علی سیال، سید نوید عباس شاہ، علامہ طاہر عباس نقوی، جواد رضا جعفری، علامہ امیر حسین ساقی، علامہ مجاہد جعفری، سید ثقلین نقوی نے کی۔ جبکہ خواتین ریلی کی قیادت خانم تصدق زہرا قاضی اور خانم ساجدہ بتول گردیزی نے کی۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا یہ احتجاج فقط ایک اجتماع نہیں بلکہ اللہ کے دین کی حمایت اور مظلوموں کے حق میں ایک آواز ہے، یوم القدس مظلومین جہان کی حمایت اور صیہونی جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ القدس محض ایک شہر نہیں بلکہ امت مسلمہ کے ایمان، غیرت اور اسلامی تشخص کی علامت ہے۔

علامہ غلام مصطفی انصاری نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے، غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی استقامت نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، اسماعیل ہانیہ، یحیی السنوار اور سید حسن نصر اللہ امت مسلمہ کے ہیرو ہیں جنہوں نے امت کو مقاومت، مزاحمت اور عالمی استکبار سے ٹکرانے کا درس دیا ہے، اسرائیل یہ جنگ ہار چکا ہے، آج پوری دنیا اسرائیل کو ایک ظالم فرعونی ریاست کے طور پر جانتی ہے۔ انجینئر مہر سخاوت علی سیال نے کہا غزہ کے مظلوموں نے اپنے صبر و استقامت سے پوری دنیا کو فلسطین کی تحریک مزاحمت کی طرف متوجہ کیا ہے، آج فلسطین عالم انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور آزادی فلسطین و مسجد اقصی کی منزل قریب آ چکی ہے۔

علامہ طاہر عباس نقوی نے کہا امریکہ و اسرائیل نے مل کر غزہ و فلسطین میں 50 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل کیا ہے، لہذا اُمت مسلمہ کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے غاصب اسرائیل اور امریکہ کے ظلم و بربریت کے خلاف بھرپور آواز بلند کرنی چاہیے، خانم تصدق زہرا قاضی اور خانم ساجدہ گردیزی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کنیزان سیدہ زینب کبری کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے ہر دور میں ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حق میں آواز بلند کرتی رہیں گی، غزہ کی مظلوم ماں بہنوں کی جرات و بہادری اور صبر کو سلام پیش کرتی ہیں۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ عالم اسلام یکجا ہو کر اسرائیل سے قبلہ اول اور بیت المقدس کو بحال کروا کر یہودیوں سے آزاد کروائیں۔ریلی میں علامہ غلام جعفر انصاری، علامہ ہادی حسین، حسنین انصاری، زاکر صابر خان، ملک عمران، ناصر گردیزی سمیت بچوں، بزرگوں اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے آخر میں اسرائیل و امریکہ کے پرچم اور ٹرمپ اور نیتن یاہو کے پتلے نذرآتش کیے گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے نے کہا دیا ہے

پڑھیں:

نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس

سپریا شرینیت نے کہا بہار میں نہ سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفر پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی ہوئی انتخابی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کئے جانے کی خبر پر کانگریس نے اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ عمل نریندر مودی اور بہار کی این ڈی اے حکومت کی گھبراہٹ ظاہر کرتا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کی سینیئر لیڈر اور قومی ترجمان سپریا شرینیت نے آج مظفر پور میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل مظفر پور سے خبر آئی کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کیا گیا۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ نریندر مودی آخر کیوں گھبراتے ہیں، جو صحافی سوال پوچھتے ہیں، حقیقت حال سامنے رکھتے ہیں، سچائی کو عوام تک لے جاتے ہیں، ان سے نریندر مودی کیوں گھبراتے ہیں۔

پریس کانفرنس میں طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ نریندر مودی اُن لوگوں کو انٹرویو دیتے ہیں جو سوال کرتے ہیں "آپ تھکتے کیوں نہیں، آپ کوئی ٹانک پیتے ہیں کیا، آپ جیب میں بٹوا رکھتے ہیں کیا"۔ کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی اور انتظامیہ کو کس بات کا خوف تھا، کیا وہ اس لئے خوفزدہ تھے کہ جو چینی مل کے مزدور مظاہرہ کر رہے تھے، صحافی ان کی سچائی سامنے رکھ دیتے تو ماحول بدل جاتا، کیا جمہوریت میں سوال نہیں پوچھے جائیں گے، کیا انتظامیہ طے کرے گا کہ میڈیا کہاں نظر آئے گا اور کہاں نہیں، وہ آگے کہتی ہیں کہ جمہوریت میں میڈیا کو چوتھا ستون کہا گیا ہے، جس کے ہاتھ میں اقتدار ہے، طاقت ہے، ریسورس ہے، ان سے سوال پوچھنے کا کام میڈیا کا ہے۔

انہون نے کہا "میں کہنا چاہتی ہوں کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ بے خوف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان کی حمایت کرے گی، آپ کے سوال پوچھنے کے حق کو بلند کرے گی"۔ بہار کے موجودہ حالات اور نوجوانوں کے تاریک مستقبل کا ذکر بھی سپریا شرینیت نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں نہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بی اے کی ڈگری 70 ہزار سے ایک لاکھ روپے، نرسنگ کی ڈگری 3.5 لاکھ سے 4 لاکھ روپے، پیرامیڈیکل کی ڈگر 25 ہزار روپے، ٹیکنیشین کی ڈگری 30 ہزار روپے، بی فارما کی ڈگری 3.5 لاکھ روپے، بی ایڈ کی ڈگری 1.5 لاکھ روپے سے 2 لاکھ روپے میں بیچی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم انٹرنیشنل یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے سنگاپور روانہ
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی راولپنڈی میں ریلی، 30 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو