فائل فوٹو۔

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اتحاد بنانے کی اشد ضرورت ہے، پی ٹی آئی کے اندر مسئلہ یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔ 

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ باہر ہیں ہر آدمی مختلف بات کرتا ہے، پی ٹی آئی کے ہر لیڈر کی بات میں تضاد نظر آتا ہے۔ 

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات ہیں، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے اختلافات ہیں لیکن بڑے مقصد کیلئے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ 

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جب اپوزیشن کے لوگ ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو معاملات آگے کیسے چلیں گے، کے پی کے وزیراعلیٰ مولانا پر ذاتی حملے کریں گے تو ماحول خراب ہوگا، مولانا پر ذاتی حملوں کے حوالے سے بات ابھی تک سلجھ نہیں سکی۔ 

انھوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی پر ہم سب اکٹھے ہیں، 2018 تک حالات مختلف تھے اب مختلف ہیں۔ 

شاہد خاقان عباسی نے کہا گزشتہ سات سال میں حکومت چلانے کا نظام بدل چکا ہے، اختیارات کس کے پاس ہیں یہ بات آج واضح نہیں، چھ کینالز کی بات ہو رہی ہے یہ کوئی نہیں بتا رہا پانی کہاں سے آئے گا۔ 

انھوں نے کہا پنجاب کو بھی پانی پورا نہیں مل رہا سندھ کو بھی نہیں مل رہا، کینالز کے معاملے پر پنجاب اور سندھ میں گہری تشویش ہے، میاں نواز شریف سینئر ترین سیاستدان ہیں ان کو آگے آنا چاہیے۔ 

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میاں نواز شریف کردار ادا نہیں کریں گے تو کون کرے گا، آج نواز شریف کا کردار زیادہ بنتا ہے، ان کی جماعت حکومت میں ہے، عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں۔ 

انھوں نے کہا کہ پارٹی یا سیاستدان کو کوئی ختم نہیں کرسکتا عوام کرسکتے ہیں، مائنس پلس والا نظام نہیں چل سکتا، بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے، ان کا دور کوئی اچھا نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیے جے یو آئی کا پی ٹی آئی کو اندرونی سازشوں پر نظر کھنے کا مشورہ اپوزیشن کا اتحاد فضل الرحمان کی شمولیت سے ہی بن سکتا ہے اگر آپ نہیں سمجھتے تو کل آپ کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہو گا: مولانا فضل الرحمٰن

شاہد خاقان عباسی نے کہا پنجاب میں بزدار حکومت کرپٹ ترین تھی، کے پی میں 12 سال سے کرپٹ ترین حکومت چل رہی ہے، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے 4 سال میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔

انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کو عوام کی حمایت حاصل ہے لیکن اقتدار میں آکر اگر وہی کام کرنے ہیں تو کیا فائدہ، حکومت کا معیشت کو سنبھالنے کا دعویٰ غلط ہے۔ پاکستانی معیشت کی گروتھ آج بھی منفی ہے۔ 

شاہد خاقان نے کہا کہ عام آدمی کا اسٹاک مارکیٹ سے کیا لینا دینا، قرضے لینا کوئی کامیابی نہیں ہے، جب کمپنیوں پر 62 فیصد ٹیکس لگے تو معیشت کیسے اوپر جائے گی، اسٹاک مارکیٹ کے اتار چڑھاو سے معیشت کی گروتھ نہیں ہوتی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے کہا انھوں نے کہا پی ٹی آئی کے نواز شریف نے کہا کہ

پڑھیں:

جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے ہی پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنا اس پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں، اس حوالے سے مذہبی جماعتوں سے مل کر اشتراک عمل ہوسکتا ہے، پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ بھی اشتراک عمل کیلئے حکمت عملی ہماری شوریٰ اور عاملہ کرے گی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد صرف حکومتی بینچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا، باضابطہ طور پر اب تک اپوزیشن کا اتحاد موجود نہیں ہے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنے پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے، اپوزیشن کا کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں لیکن ایشو ٹو ایشو ساتھ چلنے کے امکان موجود ہیں۔

ہمارے ملک کی ساری سیاست اسلام آباد کی ہے، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جو آئین اور قانون کا راستہ ہے وہی پاکستان کے علماء کا بیانیہ ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، کہیں حکومتی رٹ نہیں ہے، مسلح گروہ دندناتے پھر رہے ہیں، حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے، حکومت اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام نظر آرہے ہیں، کسی قسم کا ریلیف نہیں دے رہی۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا اور نتائج تسلیم نہیں کیے، 2024 کے انتخابات کے بارے میں بھی ہمارا وہی مؤقف ہے، عوام کی رائے کو نہیں مانا جاتا، سلیکٹڈ حکومتیں مسلط کی جاتی ہیں، صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، عوام کو اپنا حق رائے دہی آزادانہ استعمال کرنے دیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو جے یو آئی کی کونسل نے مسترد کردیا۔

وزیر اعلیٰ کو پتہ نہیں کہ کچھ معاملات اسٹیٹ کے تحت ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں خود کو قبائل کا حصہ سمجھتا ہوں، جب بھی قبائل کا مسئلہ آتا ہے ہمارے اندر ایک تحریک جنم لے لیتی ہے، ہم ہمیشہ قبائلوں کے حق کے لیے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی، اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے، اس کی حیثیت ایک قابض کی ہے، یہ جنگی مجرم ہے، عالمی عدالت انصاف نے اس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہوا ہے، امریکا اور یورپی ممالک عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کر رہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں، دیگر سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات منفرد واقعہ ہے، فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہماری رائے میں آئینی عدالت کی تشکیل تھی، آئینی بینچ کا بننا بُرا آغاز نہیں، آئینی بینچ کو چلنے دیا جائے تو بہتر نتائج آئیں گے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل اگر سمجھتا ہے کہ ہم دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں تو شہریوں پر بمباری کیوں، کبھی دنیا میں دفاعی طور پر عام شہریوں پر بمباریاں ہوئی ہیں؟ کیا دفاع میں کوئی ملک خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر بمباریاں کرتا ہے؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 11 مئی کو پشاور، 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا، ہم پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچائیں گے، یہ امت مسلمہ کی آواز بن چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کینالز سندھ کے پانی پر کیا اثر ڈالیں گی؟ وفاق آج تک واضح نہ کر سکا: شاہد خاقان
  • نہروں کے معاملہ پر عوام میں تشویش، مسئلہ حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی، شاہد خاقان
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی