ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عالمی یوم القدس ہمیں اس بات کا درس دیتا ہے کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت کریں، فلسطین کی مکمل آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی اور دنیا کے تمام مظلوموں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی جاتی رہے گی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

یوم القدس کی مناسبت سے تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کراچی کے تحت عالمی انتفاضہ ریلی کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) کے زیر اہتمام عالمی یوم القدس کے موقع پر کراچی میں عالمی انتفاضہ ریلی نکالی گئی۔ ریلی جیل چورنگی سے براستہ یونیورسٹی روڈ مزارِ قائد تک جاری رہی، جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی میں علمائے کرام، دانشوروں، طلبہ اور مختلف مکاتبِ فکر کے اکابرین شریک ہوئے۔ شرکاء نے اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے بلند کیے اور عالمی برادری سے فلسطینی عوام کے حق میں عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس ہمیں اس بات کا درس دیتا ہے کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مکمل آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی اور دنیا کے تمام مظلوموں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی جاتی رہے گی۔ مقررین نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور مسلم ممالک کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے مظلوم عوام کے حق میں عملی اقدامات اٹھائیں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی اپنائیں۔ ریلی کے دوران شرکاء نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام کے رہے گی

پڑھیں:

کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات

فنون لطیفہ ہو یا شعرو ادب ،کلاسیکل تحریک ایسی تحریک کو کہا جاتا ہے جو قدیم یونانی ،رومی اور تاریخ کے ابتدائی ادوار کے اصولوں، جمالیات اور فکری اقدارو روایات کو اپنا موضوع بناتی ہے۔اردو ادب کی تاریخ لکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ’’اردو ادب میں کلاسیکی تحریک براہ راست،تو مغرب کی طرح ایک منظم تحریک کے طور پر نہیں آئی،لیکن اس کا اثر فارسی اور عربی کلاسیکی ادب کے ذریعے ابتدا ہی سے اردو شاعری اورنثر میں موجود رہا‘‘۔
کلاسیکی تحریک کے زیر اثرتخلیق ہونے والے ادب کابنیادی وصف یہ رہا ہے کہ اس میں سادگی ،توازن ،ترتیب و تہذیب اور اخلاقی اقدار و روایات کا لحاظ رکھا جاتا ہے ۔ اردو کے شعری ادب میں خصوصاً غزل میں عشق و محبت اور اخلاقیات جیسے موضوعات باندھے جاتے رہے ہیں ۔ جسے عرف عام میں کلاسیکی روایت کانام دیا جاتا ہے۔ اردو داستان اور مثنوی میں بھی مذکورہ روایات کا اثر بہر حال ملتا ہی ہے خصوصاً قصہ گوئی میں اس امر کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا رہا ۔
کلاسیکی ادب میں عموماً فطرت ،انسانی کردار ،اخلاقی روایات اور فلسفیانہ حیات کے مستقل اصولوں پر ارتکاز کیا گیا۔شمالی ہندوستان کے شعرا میر انیس ،ولی دکنی ،میر تقی میر ،سودا اور نظیر اکبر آبادی کے اسلوب نگارش میں جوسادگی،اور تہذیبی تواز ن جھلکتا ہے وہ کلاسیکیت کے فارسی اسلوب کا آئینہ دار ہے۔
انیسویں صدی میں جب بدیشی ادب کے تراجم کے چل چلائو کا زمانہ آیا تو مغربی کلاسیکی تحریک کے قواعد و ضوابط اپنے جلو میں لئے ہوئے ہی آیا۔ یوں معروضیت کی روایت کو بھی تقویت حاصل ہوئی اور اردو ادب میں تنقیدی اصول بھی اسی تناظر میں مرتب کئے گئے اور یہ کلاسیکی شعور کی بیداری کا سنہری دور تھا جس میں قدیم ادب کی آبیاری و پاسداری کا رواج عام ہوا۔ادب قدیم ہو یا جدید اس میں اگر فکری اور تہذیبی شعور کا فقدان ہو تو ہم اسے عمدہ ادب نہیں کہہ سکتے ۔کیونکہ انسانی تہذیب کی قدیم ادبی روایات کی بنیاد عقل ، منطق ،اصول پسندی اور اعتدال پر مبنی رہی ہے۔جو آج بھی توازن اور اعتدال کو معیاری ادب کا مستحکم حوالہ تصور کیا جاتا ہے ۔
یو نان اور روم کی قدیم تہذیب جہاں افلاطون ،ارسطو ،ہیروڈس،ہومراور سافیکل جیسے نابغہ روزگار لوگ پیدا ہوئے جنہوں نے ادب و فن کے لئے اصول وضع کئے ،ان کے نکتہ نظر کے مطابق ’’ادب کا مقصد کردار سازی ،اخلاقی تربیت اور فطرت کے حسن و توازن کا اظہار تھا‘‘۔
رومی ادب کے امتزاج اس حسن کو دوبالاکردیا۔پھر اس کے بعد جب مغر ب نے نئی کروٹ لی جسے نشاہ الثانیہ (Renaissance) کہا جاتا ہے تو مغرب نے نئے تہذیبی شعور کے ساتھ کلاسیکی اقدار کو گلے لگایا،یوں سترھویں اور اٹھارہویں صدی میں انگلستان اور فرانس میں کلاسیکی تحریک کے طفیل ایک بار پھر اد بی ماحول کی فضا بنی اور ڈرائیڈن ودیگر معتبر ادیبوں نے کلاسیکی تحریک کے زیر سایہ نئے ادبی اصول مرتب کئے ۔ اور ادب جو عقل و شعورسے ماورا جذباتیت کے اظہار کاذریعہ بن کے رہ گیا تھا اس میں ایک عقل و خرد اور استدلال نے جگہ پالی ۔
یہ ایک ادبی معجزہ تھا جس میں نئے اخلاقی قواعدوضوابط ترتیب دیئے گئے ،زندگی کی صداقتوں کو ادب کا موضوع بنایا گیا۔ادب اور فنون لطیفہ کے نئے سانچے ڈھالے گئے اور پیش پا افتادہ خیالات کے کہنہ پیریوں معیوب سمجھ کر ان سے انحراف کو ادبی مزاج کا لازمہ بنایا گیا۔ حقیقت پسندی کو شعار بنایا گیا ۔ زندگی کی تلخیاں ادب کا تازہ موضوع بنیں ۔پھر جب اظہار پر پابندیوں کی روش چلی تو علامت و تجرید بھی ہتھیار بنے ۔
مگر جو حسن کلاسیکی ادب میں ہے اس کا نکھار کوئی نہیں چھین سکا۔اردو ادب نے فقط کلاسیکی تحریک کا اثر ہی قبول نہیں کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر شعرو ادب ، فلسفہ و نفسیات میں جو بھی معروضی تبدیلیاں آئیں انہیں اپنی روح میں جذب کیا ۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس، ملک بھر میں شمع ریلی نکالنے کا اعلان
  • پہلگام حملہ: بھارتی اقدامات کیخلاف آزاد کشمیر میں متعدد احتجاجی مظاہرے
  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کراچی میں اے پی سی، حیدرآباد میں جلسے کا اعلان
  • عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف سوا ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کا مقدمہ درج
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی