کارنی کے 9 مارچ کو کینیڈا کے حکمران لبرلز کی قیادت حاصل کرنے کے بعد امریکی صدر سے رابطہ کیا تھا، ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ یہ ایک انتہائی نتیجہ خیز کال تھی، ہم نے بہت سی چیزوں پر اتفاق کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ طویل، باہمی فائدہ مند اقتصادی اور سیکیورٹی تعلقات اب ختم ہو چکے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے محصولات عائد کرنے کی تازہ ترین دھمکی کے خلاف کینیڈا اگلے ہفتے تک انتظار کرے گا اور ممکنہ جوابی اقدامات کے بارے میں کچھ بھی طے نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکی محصولات کا مقابلہ اپنے جوابی تجارتی اقدامات سے کریں گے، جس کا سب سے زیادہ اثر امریکا پر اور کم سے کم اثر کینیڈا پر پڑے گا۔ دریں اثنا صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم مارک کارنی نے جمعے کے روز بات چیت کی، جسے دونوں فریقین نے نتیجہ خیز قرار دیا۔ کینیڈین رہنما نے کہا کہ اوٹاوا وعدے کے مطابق اگلے ہفتے جوابی محصولات عائد کرے گا۔

کارنی کے 9 مارچ کو کینیڈا کے حکمران لبرلز کی قیادت حاصل کرنے کے بعد یہ پہلا رابطہ تھا، ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ یہ ایک انتہائی نتیجہ خیز کال تھی، ہم نے بہت سی چیزوں پر اتفاق کیا اور کینیڈا کے آئندہ انتخابات کے فوری بعد سیاست، کاروبار اور دیگر تمام عوامل پر کام کرنے کے لیے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام ریاست ہائے متحدہ امریکا اور کینیڈا دونوں کے لیے بہت اچھا ثابت ہوگا۔

مارک کارنی نے کینیڈا کی معیشت کو امریکا پر کم انحصار کرنے کے لیے تبدیل کرنے کا عہد کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کا اعلان 2 اپریل کو متوقع ہے، اوٹاوا کئی مہینوں سے واضح کر رہا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کرے گا۔ مارک کارنی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم نے امریکی صدر کو آگاہ کیا کہ ان کی حکومت 2 اپریل کو اضافی امریکی تجارتی اقدامات کے اعلان کے بعد کینیڈین کارکنوں اور ہماری معیشت کے تحفظ کے لیے جوابی محصولات کا نفاذ کرے گی۔

امریکا اور اس کا شمالی ہمسایہ طویل عرصے سے قریبی اتحادی اور تجارتی شراکت دار رہے ہیں، تاہم تعلقات اس وقت خراب ہو گئے جب جنوری میں اقتدار سنبھالنے والے ری پبلیکن پارٹی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کی دھمکیوں اور ملک کو ضم کرنے کے بارے میں بار بار بیانات دے کر تعلقات کو خراب کر دیا۔ تجارتی جنگ کینیڈا کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوگی جو اپنی برآمدات کا 75 فیصد امریکا کو بھیجتا ہے۔

ٹرمپ نے مارک کارنی کو 51ویں امریکی ریاست کا گورنر ہونے کے بجائے کینیڈا کا وزیر اعظم قرار دیا، یہ اصطلاح وہ اکثر سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے لیے استعمال کرتے تھے۔ مارک کارنی نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے 28 اپریل کو انتخابات کے فوری بعد ایک نئے اقتصادی اور سیکیورٹی تعلقات کے بارے میں جامع مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ کارنی نے رائے دہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ ٹرمپ سے نمٹنے کے لیے لبرل پارٹی کو مضبوط مینڈیٹ دیں، حالیہ جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جامع فتح حاصل کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مارک کارنی نے کینیڈا کے کرنے کے کریں گے کے لیے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے متضاد اشارے دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولس مادورو  کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے  ایک جانب  وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔

جب انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ‘مجھے شک ہے، میرا نہیں خیال’۔

البتہ جب سوال کیا گیا کہ کیا مادورو کے بطور وینزویلا کے صدر دن گنے جا چکے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا ‘میں کہوں گا ہاں، میرا یہی خیال ہے’۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا مبینہ طور پر “نارکو ٹیررازم” کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

تاہم، ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ‘میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا’۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر متعدد حملے کیے۔

دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو، جن پر امریکا نے منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کر رکھے ہیں، کا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔

امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے یا امریکی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران