آئی ایس او کے زیراہتمام سالانہ یوم القدس ریلی کا انعقاد قومی امام بارگاہ کوہاٹ تا زرگران بازار کیا گیا۔ جس میں مرکزی محبین انچارج آمین شیرازی نے شرکاء ریلی سے خطاب کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
کوہاٹ میں یوم القدس کے موقع پر آئی ایس او کے زیراہتمام ریلی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن، ضلع کوہاٹ و ہنگو کے زیر اہتمام سالانہ یوم القدس ریلی کا انعقاد قومی امام بارگاہ کوہاٹ تا زرگران بازار کیا گیا۔ جس میں مرکزی محبین انچارج آمین شیرازی نے شرکاء ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی میں علماء کرام، سینئر احباب، ضلعی کابینہ سمیت ممبران اور مومنین نے شرکت کی۔ .ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینیٹر شمیم آفریدی
سابق سینیٹر شمیم آفریدی نے کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ پولیس نے ابھی تک اس حوالے سے میرے ساتھ رابطہ نہیں کیا اور نہ ایف آئی آر درج کی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر شمیم آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ میرا بیٹا عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا بلکہ اسے سازش کے تحت بم دھماکے میں قتل کیا گیا۔ سابق سینیٹر شمیم آفریدی نے کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ پولیس نے ابھی تک اس حوالے سے میرے ساتھ رابطہ نہیں کیا اور نہ ایف آئی آر درج کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سیاسی آدمی ہوں اس سے پہلے مجھ پر اور میرے بیٹوں پر کئی قاتلانہ حملے ہوئے، لیکن ان حملوں میں آج تک کوئی گرفتار نہیں ہوا نہ ان کی شناخت ہوئی۔
شمیم آفریدی نے کہا کہ واقعے والے دن 4 بجے میرے حجرے سے سیکیورٹی ہٹائی گئی جبکہ دو گھنٹے بعد حجرے میں یہ واقعہ پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے عباس آفریدی کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کی جائے، میرے بچے تعلیم یافتہ پڑھے لکھے ہیں، انہیں مختلف واقعات میں پھنسا کر مجرم بنایا جا رہا ہے۔ شمیم آفریدی نے کہا کہ میرے بیٹے امجد آفریدی کی عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اہلکار سے فائرنگ ہوئی جو کہ تشویش ناک ہے۔