عالمی یوم القدس کی مناسبت سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام تصویری نمائش
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
تصویری نمائش میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو آشکار کیا گیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی مزاحمت کی داستان کو تصویروں کو ذریعہ بیان کیا گیا تھا۔ تصویری نمائش میں شہدائے فلسطین، یمن، لبنان و عراق و ایران سمیت پاکستان کے شہداء کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ جمعۃ الوداع عالمی یوم القدس کی مناسبت سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام تصویری نمائش کا انعقاد ایم اے جناح روڈ پر کیا گیا۔ تصویری نمائش میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو آشکار کیا گیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی مزاحمت کی داستان کو تصویروں کو ذریعہ بیان کیا گیا تھا۔ تصویری نمائش میں شہدائے فلسطین، یمن، لبنان و عراق و ایران سمیت پاکستان کے شہداء کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔ تصویری نمائش پر ہزاروں شہریوں نے شرکت کی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر شرکائے تصویری نمائش کے لئے بڑی ویڈیو اسکرین پر تاریخی اور معلوماتی ڈاکیومنٹریز بھی نشر کی گئیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تصویری نمائش میں کیا گیا تھا پاکستان کے
پڑھیں:
غزہ میں قحط کی المناک صورت حال لمحہ فکریہ ہے، حاجی حنیف طیب
ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ غزہ کی المناک صورت حال پر مسلم حکمران کا انتہائی غیر سنجیدہ رویہ فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، او آئی سی صرف زبانی جمع خرچ تک محدود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ فلسطین میں قحط کی المناک صورت حال چوبیس گھنٹوں میں فاقہ کشی اور بھوک کے باعث چار بچوں سمیت 51 فلسطینیوں کی شہادت افسوس ناک، لمحہ فکریہ ہے ایک طرف تو اقوام متحدہ خبردار کررہا ہے کہ دس لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں، دو لاکھ نوے ہزار بھوک کے باعث موت کے قریب پہنچ چکے ہیں، دوسری جانب اقوام متحدہ اسرائیلی درندگی کو روکنے کے بجائے اُس کی پش پناہی کررہا ہے، اقوام متحدہ سے یہ سوال ہے کہ وہ اعدادوشمار تو جاری کررہا ہے، تشویش کا اظہار بھی کررہا ہے لیکن اُس سے اب تک ایسا کون ساعملی اقدام اٹھایا ہے؟ مارچ سے اب تک انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے نہیں دی گئی جس کی وجہ سے بھوک سے لوگ تڑپ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے خالی پیالے لے کر خوراک اور پانی کی تلاش میں پھر رہے ہیں تو دوسری جانب کچھ سپر طاقتیں خاموش تماشائی بنیں ہوئی ہے، کچھ سپر طاقتیں اسرائیل کو اسلحہ اور پیسہ فراہم کررہی ہے، اُن کا یہ رویہ فلسطینی عوام کے قتل میں بالواسطہ ذمہ دار ہے۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ کی المناک صورت حال پر مسلم حکمران کا انتہائی غیر سنجیدہ رویہ فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، او آئی سی صرف زبانی جمع خرچ تک محدود ہے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے اپیل کی کہ اُمت مسلمہ یکسو ہوکر مسئلہ فلسطین پر اپنی آواز بلند کریں اور عملی اقدامات کے لیے آگے بڑھے۔