Islam Times:
2025-06-09@19:53:08 GMT

کرم میں قیام امن کیلئے امن تیگہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

کرم میں قیام امن کیلئے امن تیگہ

اسلام ٹائمز: اس جرگہ میں علیزئی کے اہل تشیع اور بگن کے اہل سنت کے مشران نے باہمی مشاورت سے امن کی بحالی اور علاقے میں رواداری کے قیام کے لیے امن تیگہ پر رضا مندی ظاہر کی۔ دونوں فرقوں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آٹھ ماہ کی مدت کے لیے امن تیگہ رکھا گیا ہے تاکہ علاقے میں کسی بھی قسم کے تنازعے کو روکنے اور حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا سکے۔ اس معاہدے کے تحت اگر روڈ پر کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو "کوہاٹ معاہدہ" کے مطابق اس فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ رپورٹ: سید عدیل عباس

ضلع کرم میں کئی ماہ تک جاری رہنے والے قتل و غارت گری، دہشتگردی، راستوں کی بندش اور مخدوش حالات کے بعد قبائل کے مابین آٹھ ماہ کے لیے امن تیگہ رکھ دیا گیا، مقامی ذرائع کے مطابق کرم میں پائیدار قیام امن کی خاطر آج لوئر کرم کے علاقہ قلعہ عباس علمدار صدہ کے مقام پر فریقین کے عمائدین کا اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر سمیت سیکورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ کے حکام نے شرکت کی۔ جرگہ میں طویل گفت و شنید کے بعد امن تیگہ رکھ دیا گیا۔ واضح رہے کہ پشتو زبان میں تیگہ پتھر کو کہتے ہیں، قدیم قبائلی روایات کے مطابق کسی معاہدہ طے پانے کو تیگہ یعنی پتھر رکھنے سے منسوب کیا جاتا ہے، اور فریقین پر ہر صورت اس معاہدہ پر من و عن عمل کرنا لازم ہوتا ہے، اور خلاف ورزی کرنے والے فریق کو جرمانہ سمیت طے شدہ قواعد و ضوابط کے تحت سزاء دی جاتی ہے۔ جرگہ ذرائع کے مطابق امن تیگہ آٹھ ماہ کے لیے رکھ دیا گیا ہے، تاہم جو بھی فریق معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف معاہدہ کوہاٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس جرگے کا مقصد علاقائی امن کی بحالی تھا اور اس میں اہم فیصلے کیے گئے، جن سے علاقے کی عوام کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ ملے گا۔ اس جرگہ میں علیزئی کے اہل تشیع اور بگن کے اہل سنت کے مشران نے باہمی مشاورت سے امن کی بحالی اور علاقے میں رواداری کے قیام کے لیے امن تیگہ پر رضا مندی ظاہر کی۔ دونوں فرقوں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آٹھ ماہ کی مدت کے لیے امن تیگہ رکھا گیا ہے تاکہ علاقے میں کسی بھی قسم کے تنازعے کو روکنے اور حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا سکے۔ اس معاہدے کے تحت اگر روڈ پر کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو "کوہاٹ معاہدہ" کے مطابق اس فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس معاہدے میں دونوں فریقوں نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ علاقے میں ہونے والے کسی بھی امن کے لیے نقصان دہ واقعہ کی صورت میں آپس میں مشاورت اور قانونی طریقے سے اس کا حل تلاش کریں گے۔

اس معاہدے کے بعد اس پر مزید بات چیت کے لیے جی او سی (گورنر، کمانڈر) کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ اس مشاورت کا مقصد یہ ہے کہ ریاستی ادارے اس معاہدے کی تکمیل کے لیے تعاون کریں اور علاقے میں امن کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ جرگہ میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے مل کر روڈ کو باقاعدہ طور پر کھولنے کا اعلان کریں گے، تاکہ عوام کی مشکلات کو دور کیا جا سکے اور سفر کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ جرگہ ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف اہل تشیع اور اہلسنت کے درمیان بہتر تعلقات کو فروغ دینے کا باعث بنے گا، بلکہ علاقے میں پائیدار امن کی فضاء قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ اس جرگے کے نتیجے میں دونوں فرقوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور امن کے قیام کی اہمیت کو تسلیم کیا، جس سے علاقے کے عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔ یہ معاہدہ پورے علاقے کے عوام کے لیے ایک نیا امید کا پیغام ہے اور اس سے علاقے میں امن و سکون کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ امن تیگہ خوش آئند اقدام ہے، قبائل کے عمائدین قیام امن میں بھی حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ جلد دیرپا امن قائم ہو سکے۔ ضلع کرم میں فائرنگ کے واقعات اور جھڑپوں کے باعث گزشتہ  تقریباً چھ ماہ سے مین شاہراہ افغان سرحد اور آمدورفت کے دیگر راستے بند ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو اشیائے خورد و نوش روزمرہ استعمال کی اشیاء اور علاج کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ پاراچنار سے تعلق رکھنے والے سماجی رہنماء میر افضل خان نے بتایا کہ امن تیگہ کے بعد علاقے میں جلد قیام امن میں مدد ملے گی اور ضلع کرم کے عوام بھی خوشی خوشی عید منا سکیں گے اور وہ سکھ کا سانس لیں گے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس وقت سب سے اہم مسئلہ راستوں کی بندش ہے، اس حوالے سے لائحہ عمل طے کی جارہا ہے، تاہم تادم تحریر پاراچنار، ٹل شاہراہ بدستور بند ہے، تاہم امید ہے کہ جلد ہی راستے کھل جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق کے مطابق اس کسی بھی قسم کی جائے گی علاقے میں اس معاہدے قیام امن جرگہ میں کے قیام کے بعد امن کی کے اہل کے تحت جا سکے

پڑھیں:

بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • پاک فوج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے، سید عاصم منیر
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
  • پاک فوج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے،فیلڈ مارشل
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ