شگر میں یوم القدس ریلی، عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
شگر میں یوم القدس کی مرکزی ریلی ضلعی ہیڈکوارٹر سے جامع مسجد روڈ، شہید جان علی شاہ روڈ اور حسن شہید چوک سے ہوتی ہوئی حسینی چوک پر پہنچی جہاں جلسہ کیا گیا اور مقررین نے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی کے فرمان کے مطابق یوم القدس کو مذہبی قرار دیتے ہوئے قدس کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم
ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان کے ضلع شگر میں بھی مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم القدس بھرپور طریقے سے منایا گیا اور اس سلسلے میں بڑی ریلی نکالی گئی۔ ضلع بھر میں نماز جمعہ کے بعد ریلیوں اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ شگر خاص، چھورکاہ، چھوترون، تسر، داسو اور حشوپی میں یوم القدس ریلیاں نکالی گئیں جن مین عوام بھرپور شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے امریکہ اور غاصب اسرائیل کیخلاف بھرپور نعرے لگائے۔ شگر میں یوم القدس کی مرکزی ریلی ضلعی ہیڈکوارٹر سے جامع مسجد روڈ، شہید جان علی شاہ روڈ اور حسن شہید چوک سے ہوتی ہوئی حسینی چوک پر پہنچی جہاں جلسہ کیا گیا اور مقررین نے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی کے فرمان کے مطابق یوم القدس کو مذہبی قرار دیتے ہوئے قدس کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں یوم القدس
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نئے سلسلے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے رات بھر اور صبح سویرے غزہ شہر اور اطراف میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات، رہائشی عمارتیں اور پناہ گزین کیمپ ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد پورے شہر پر قبضہ کرنا بتایا جا رہا ہے، اس وقت تقریباً 10 لاکھ فلسطینی، جو پہلے ہی غزہ کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہو کر یہاں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، شہر کے اندر محصور ہیں اور ان پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق گزشتہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ طبی سامان کی شدید کمی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود اسرائیلی فوج بمباری روکنے کو تیار نہیں۔ ادھر عینی شاہدین کے مطابق کئی علاقوں میں درجنوں خاندان مکمل طور پر مٹ گئے ہیں اور سینکڑوں لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ شہر اس وقت مکمل انسانی المیے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی برادری کی خاموشی پر فلسطینی عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران مجرمانہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے باعث غزہ کے مظلوم عوام مسلسل ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔