کٹھوعہ میں حملہ آور ہلاک ہونے والے بھارتی پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ضلع کٹھوعہ کے دورافتادہ جنگلاتی علاقے میں دو روز تک جاری رہنے والے تصادم کے دوران حملہ آور ہلاک ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع کٹھوعہ کے دورافتادہ جنگلاتی علاقے میں دو روز تک جاری رہنے والے تصادم کے دوران حملہ آور ہلاک ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تصادم دو روز تک جاری رہا اور ایک روز قبل اختتام پذیر ہوا جس کے نتیجے میں چار بھارتی پولیس اہلکار مارے گئے۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا کہ حملہ آور مقتول پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کر علاقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تاہم بھارتی پولیس نے ان خبروں کی تردید کی اور خبردار کیا ہے کہ ان سوشل میڈیا صارفین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو یہ خبریں پھیلا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملہ آور
پڑھیں:
لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں پولیس، مقامی امن کمیٹی اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ پولیس اور مقامی امن کمیٹیوں کا کوٹ کشمیر کے مقام پر فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں سے آمنا سامنا ہوا جس پر دہشت گردوں نے فاِئرنگ شروع کر دی۔ اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیاں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد موقعہ پر ہلاک ہوگیا جب کہ 2 دہشت گرد ایک مکان میں داخل ہوگئے اور گھر میں خواتین اور بچوں کو ڈھال بنانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گھر کامحاصرہ کرکے کمال مہارت سے مقابلہ جاری رکھا۔
جوکہ دو گھنٹے تک جاری رہا اسی دوران پولیس نے نہایت حکمت عملی سے گھر میں محصور خواتین اور بچوں کو نکالا اور وہاں موجود دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ جاری رکھتے ہوئے انہیں جہنم واصل کیا۔ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ ایمونیشن بھی برامد کیا، دہشت گردوں کے ساتھ اس جھڑپ میں پولیس اہلکار شاہد اللّٰہ گنڈی خانخیل شدید زخمی ہوا جسکو ڈسٹرک ہیڈکوارٹر اسپتال روانہ کیا گیا جوکہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے عظیم رُتبے پر فائز ہوگیا۔ ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی باقاعدہ تصدیق اہم دھشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم کے نام سے ہوئی۔ ہلاک دہشتگرد کمانڈر پولیس کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں مطلوب تھا۔جب کہ ان کے دیگر دو ہلاک دہشت گردوں کی باقاعدہ شناخت کی تصدیق کی جارہی ہے۔