ترکیہ میں میئر امام اوغلو کی گرفتاری پر احتجاج، استنبول میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
استنبول: ترکیہ میں جمہوریت کے دفاع کے لیے استنبول میں لاکھوں افراد نے احتجاج کیا۔ یہ مظاہرہ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد سامنے آیا، جس نے ملک میں ایک دہائی کے بدترین عوامی احتجاج کو جنم دیا۔
استنبول کے مال تپے علاقے میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، جہاں عوام نے ترک پرچم لہراتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اپوزیشن جماعت سی ایچ پی (CHP) کے سربراہ اوزگور اوزل کے مطابق، اس ریلی میں بیس لاکھ افراد شریک تھے، تاہم آزاد ذرائع سے اس تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ایک 82 سالہ خاتون نے کہا، “مجھے کوئی خوف نہیں، میں اپنا سب کچھ اس ملک کے لیے قربان کرنے کو تیار ہوں۔ امام اوغلو ایک ایماندار شخص ہیں، وہی ترکی کو بچائیں گے۔”
امام اوغلو کو بدعنوانی کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا، تاہم عوامی سطح پر یہ مقدمہ جھوٹا سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی 19 مارچ کو گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گئے۔
امام اوغلو کو 2028 کے صدارتی انتخابات میں صدر رجب طیب ایردوان کے مدمقابل دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے پچھلے سال تیسری بار استنبول کے میئر کا الیکشن جیتا تھا۔
استنبول میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے احتجاج میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں دیکھی جا رہی ہیں، جہاں پولیس نے آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور مرچوں کا اسپرے استعمال کیا۔
17 سالہ مظاہرین میلیس باشک ارگن نے عزم ظاہر کیا، “ہم اپنے ملک کے لیے یہاں ہیں، حکمرانوں کا انتخاب عوام کرتی ہے۔ ہم تشدد اور آنسو گیس سے ڈرنے والے نہیں!”
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امام اوغلو
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔